فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) صوبہ سندھ کے سائبر کرائم برانچ کے مطابق صوبے میں سوشل میڈیا کے ذریعے لوگوں کو بلیک میل اور بدنام کیے جانے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

ایف آئی اے کے مطابق صرف سال 2017 میں صوبائی کرائم برانچ کو سائبر کرائم کی مجموعی طور پر 2019 شکایات موصول ہوئیں، جن میں سے 76 فیصد شکایات سوشل میڈیا کے ذریعے بلیک میل یا بدنام کرنے سے متعلق تھیں۔

سائبر کرائم برانچ سندھ میں نئی ویب سائٹ کے اجراء کے موقع پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ ڈاکٹر امیر احمد شیخ نے بتایا کہ انہیں سب سے کم شکایات ای میل ہیکنگ کی موصول ہوئیں۔

امیر احمد شیخ کے مطابق 2017 کے دوران سائبر کرائم برانچ کو صوبے بھر سے سوشل میڈیا کے ذریعے بلیک میل اور بدنام کیے جانے کی 1592، مالی فراڈ کی 307 جب کہ دھمکی آمیز کالوں کی 116 شکایات موصول ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں جعلی سوشل اکاؤنٹس کی شکایت کرنے کا طریقہ

ایف آئی اے سائبر کرائم سندھ کو ای میل ہیک ہونے سمیت دیگر معاملات کی 186 شکایات بھی موصول ہوئیں۔

اس موقع پر ایف آئی اے سائبر کرائم سندھ نے صوبے میں سائبر کرائم کی روک تھام اور جرائم کی فوری رپورٹنگ کے لیے نئی ویب سائٹ بھی متعارف کرائی۔

سائبر کرائم سندھ کی جانب سے متعارف کرائی گئی خصوصی ویب سائٹ’ fiacybercrimesindh.com.pk کے ذریعے سندھ بھر کے لوگ آن لائن رپورٹ بھی درج کروا سکیں گے۔

صوبے بھر کے عوام اس ویب سائٹ کے ذریعے ہر طرح کے انٹرنیٹ جرم، بلیک میلنگ، دھمکی اور ہیکنگ کی شکایت درج کروا سکیں گے۔

سندھ کے لوگ اس ویب سائٹ کے ذریعے انگریزی سمیت سندھی اور قومی زبان اردو میں رپورٹ درج کروا سکیں گے۔

مزید پڑھیں: سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز مواد سے بچنے کے 6 طریقے

یہ پہلا موقع ہے کہ ایف آئی اے سندھ نے سائبر کرائم کی روک تھام اور ایسے جرائم کی رپورٹ کے لیے خصوصی ویب سائٹ متعارف کرائی ہے۔

اس سے قبل عوام کو ایف آئی اے اور اس کے ذیلی ادارے ’نیشنل ریسپانس سینٹر فار سائبر کرائم‘ (این آر سی سی سی) کی ویب سائٹ کے ذریعے شکایات درج کرانی پڑتی تھیں۔

تاہم اب عوام صوبے کی کرائم برانچ کی خصوصی ویب سائٹ کے ذریعے آسانی سے مقامی اور قومی زبان میں بھی شکایت درج کروا سکیں گے۔

ڈائریکٹر سائبر کرائم سندھ کے مطابق اس ویب سائٹ کے ذریعے صوبے کے تمام اضلاع کے لوگ ہر طرح کی سائبر شکایات آن لائن درج کروا سکیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں فیس بک کے غلط استعمال کی شرح میں خطرناک اضافہ

امیر احمد شیخ کے مطابق شکایت درج کروانے والے شخص سے سائبر کرائم سندھ کی ٹیم خود 24 گھنٹوں کے اندر اندر رابطہ کرے گی۔

انہوں نے بتایا کہ شکایت درج کراتے وقت صارف کو اس کے رجسٹرڈ موبائل نمبر اسی وقت ہی شکایت نمبر موصول ہوجائے گا، جس کا مطلب یہ ہے کہ اس کی شکایت درج ہوچکی۔

امیر احمد شیخ کے مطابق سائبر کرائم سندھ جلد ہی سائبر کرائم کی شکایت کو آسان بنانے کے لیے عام سافٹ ویئر بھی متعارف کرائے گا، جس کے لیے انٹرنیٹ کنیکشن کی ضرورت نہیں ہوگی۔

تبصرے (0) بند ہیں