کراچی کے علاقے ابراہیم حیدری میں ایک اسکول کے چوکیدار کی جانب سے بچی کے ساتھ مبینہ ریپ کی کوشش کے بعد مشتعل مظاہرین نے اسکول پر دھاوا بول دیا اور ملزم کو پکڑ کر رینجرز کے حوالے کردیا۔

سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ملیر راؤ انوار کے مطابق ابراہیم حیدری میں مبینہ زیادتی کے الزام پر اسکول کے چوکیدار کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چوکیدار نے گزشتہ روز بچی کے ساتھ مبینہ زیادتی کی کوشش کی جس کے بعد بچی نے گھر جاکر واقعہ والدین کو بتایا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بچی کے والدین نے پولیس کو بتایا کہ بچی گھر آئی تو اسے بخار تھا جس کی وجہ سے والدین اسے ہسپتال لے گئے تھے۔

مزید پڑھیں: قصور: کمسن بچی کے مبینہ ریپ، قتل پر احتجاج، توڑ پھوڑ

راؤ انوار کا کہنا تھا کہ آج صبح بچی کے والدین اسکول پہنچے اور چوکیدار کو پکڑا۔

ان کا کہنا تھا کہ اسکول چوکیدار ایدھو کو تھانے منتقل کردیا گیا جبکہ بچی اور گرفتار چوکیدار کا میڈیکل ٹیسٹ بھی کرایا جائے گا۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق آج صبح علاقہ مکینوں نے صبح سویرے اسکول پر دھاوا بول دیا اور مبینہ ملزم کو تشدد کانشانہ بنانے کے بعد رینجرز کے حوالے کردیا۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ مبینہ ریپ کے اقدام کے خلاف مشتعل مظاہرین نے اسکول میں توڑ پھوڑ بھی کی۔

انسپیکٹر جنرل (آئی جی) سندھ اے ڈی خواجہ نے ابراہیم حیدری میں بچی سے مبینہ زیادتی کے حوالے سے میڈیا رپورٹس پر ڈی آئی جی ایسٹ سے تفصیلی انکوائری رپورٹ طلب کرلی۔

یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی میں بچی ریپ کے بعد قتل، 2 ملزمان گرفتار

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ڈی آئی جی کو احکامات دیے ہیں کہ علاقے کے معززین و دیگر اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیکر امن وامان کی صورتحال پر پولیس کنٹرول کو مؤثر بنایا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ممکنہ شرپسند عناصر پر کڑی نظر رکھنے اور بروقت پولیس اقدامات اٹھانے کے ضمن میں علاقہ سپروائزری افسران کو بالخصوص بریف کیا جائے۔

وزیر داخلہ سندھ نے ابراہیم حیدری میں بچی سے مبینہ ریپ کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ملیر سے تفصیلی انکوائری رپورٹ طلب کرلی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے بھی ابراہیم حیدری میں بچی سے مبینہ زیادتی کا نوٹس لیتے ہوئے فوری تحقیقات کرکے سخت کارروائی کا حکم دیدیا اور کہا کہ ناقابل معافی واقعہ ہے، تحقیقات اورکارروائی سے باخبر رکھا جائے۔

مزید پڑھیں: کراچی میں 6 سالہ بچی کے ریپ، تشدد کا ازخود نوٹس

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے بھی ابراہیم حیدری کے اسکول میں بچی سے مبینہ زیادتی کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات ناقابل برداشت اور ناقابل معافی ہیں لہٰذا وزیرِاعلیٰ سندھ اس حوالے سے سخت اقدامات کریں۔

واضح رہے کہ دو روز قبل پنجاب کے علاقے قصور میں 6 سالہ زینب کو اغوا کرنے کے بعد قتل کردیا گیا تھا جبکہ اس واقعے کے بعد علاقہ مکینوں نے سخت احتجاج کیا اور ڈی پی او آفس پر دھاوا بول دیا تھا۔

اس موقع پر مشتعل مظاہرین کی پولیس سے جھڑپ بھی ہوئی، اس دوران مبینہ طور پر فائرنگ سے 2 افراد ہلاک ہوگئے، جس کے بعد کشیدہ صورتحال کے پیش نظر انتظامیہ نے رینجرز طلب کرلی تھی۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز قصور میں شہباز خان روڈ پر کچرے کے ڈھیر سے بچی کی لاش ملی تھی، جسے مبینہ طور پر زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: کراچی میں 17 سالہ لڑکی ریپ کے بعد قتل

بچی کی لاش ملنے کے بعد اسے پوسٹ مارٹم کے لیے ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں اس کا پوسٹ مارٹم کرنے کے بعد لاش کو ورثاء کے حوالے کردیا گیا تھا، تاہم اس حوالے سے رپورٹ میں بچی کے ساتھ مبینہ ریپ کی اطلاعات ہیں۔

دوسری جانب اس واقعے کے بعد قصور کی فضا آج بھی سوگوار ہے، ورثاء، تاجروں اور وکلاء کی جانب سے احتجاج اب بھی جاری ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں