پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ بھارت کو جو چیز روک رہی ہے وہ ہماری قابل بھروسہ جوہری صلاحیت ہی ہے تاہم وہ ہمارا عزم آزمانا چاہتا ہے تو آزما لے لیکن اس کا نتیجہ وہ خود دیکھے گا۔

سرکاری ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ ’چیف آف آرمی اسٹاف ایک انتہائی اہم تقرری ہوتی ہے اور فور اسٹار وہ رینک ہے جس میں تمام عمر کا تجربہ اور پختگی شامل ہوتی ہے، لہٰذا اس قسم کا غیر ذمہ دارانہ بیان اتنے اہم اور ذمہ دار عہدے والے افسر کو زیب نہیں دیتا۔‘

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’بھارت ہمارا عزم آزمانا چاہتا ہے تو آزما لے لیکن اس کا نتیجہ وہ خود دیکھے گا، پاکستان کی جوہری صلاحیت مشرق کی طرف سے آنے والے خطرات کے لیے ہے، جبکہ پاکستان کی جوہری صلاحیت حملے کے لیے نہیں بلکہ دفاع کے لیے ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ’اگر بھارت روایتی طریقوں سے پاکستان پر غالب آنے کی صلاحیت رکھتا تو اب تک ایسا کرچکا ہوتا، بھارت کو جو چیز روک رہی ہے وہ ہماری قابل بھروسہ جوہری صلاحیت ہی ہے، کیونکہ دو جوہری ریاستوں کے درمیان جنگ کی گنجائش موجود نہیں ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’اسی لیے بھارت ہمیں روایتی خطرات اور ریاستی دہشت گردی کے ذریعے نشانہ بنا رہا ہے، لیکن وہ ریاستی دہشت گردی میں بھی ناکام ہوچکا ہے۔‘

میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ ’ہم ایک پیشہ ورانہ آرمی، ذمہ دار جوہری ریاست اور بیدار قوم ہیں، جو کسی فریب کا شکار نہیں ہے۔‘

واضح رہے کہ بھارت کے آرمی چیف جنرل بِپن روات نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اگر حکومت نے حکم دیا تو بھارتی آرمی سرحد پار کرکے پاکستان میں آپریشن کرنے سے بھی نہیں ہچکچائے گی۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق بھارتی آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کی جوہری صلاحیت ایک فریب ہے، اگر ہمیں واقعی پاکستانیوں کا سامنا کرنا پڑا اور ہمیں یہ ٹاسک دیا گیا تو ہمیں یہ نہیں کہیں گے کہ چونکہ پاکستان کے پاس جوہری ہتھیار ہیں اس لیے ہم سرحد پار نہیں کر سکتے۔‘

’بھارتی آرمی چیف کا بیان جوہری تصادم کو دعوت دینے کے برابر‘

وزیر خارجہ خواجہ آصف نے بھارتی آرمی چیف کے بیان کو جوہری تصادم کو دعوت دینے کے برابر قرار دے دیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ’بھارتی آرمی چیف نے انتہائی غیر ذمہ دارانہ بیان دیا جو ان کے عہدے کو زیب نہیں دیتا، تاہم اگر بھارت کی خواہش ہے تو ہمارے عزم کو آزمالے، انشاء اللہ بھارتی جنرل کا شک دور کر دیا جائے گا۔‘

’بھارت کو کسی غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہیے‘

دفتر خارجہ نے بھی بھارتی جنرل کے بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جنرل بپن روات کا ’دھمکی آمیز‘ بیان بھارت کی منفی سوچ کا عکاس ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ ’ایسے بیانات کو غیر سنجیدگی سے نہیں لیا جائے گا، جبکہ بھارت کو کسی غلط فہمی میں رہتے ہوئے کوئی مس ایڈونچر نہیں کرنا چاہیے کیونکہ پاکستان بھرپور دفاعی صلاحیت رکھتا ہے۔‘

تبصرے (1) بند ہیں

کامران Jan 13, 2018 11:44pm
انڈین شیف (چیف) کا انتہائی غیر مناسب بیان ہے۔