لاہور: وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے واضح کیا کہ بھارتی آرمی چیف کا پاکستان مخالف بیان غیر ذمہ دارانہ ہے جس سے ثابت ہوگیا کہ بھارت ایک غیر ذمہ دارانہ جوہری ہیتھار کا حامل ملک ہے جس کی جوہری امداد بند ہونی چاہیے۔

لاہور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارتی آرمی چیف اور امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان مخالف بیان سے واضح ہوتا ہے کہ خارجی سطح پر دباؤ ڈالا جارہا ہے اور اس کے سدباب کے لیے ہمیں داخلی سطح پر متحد ہونے کی اشد ضرورت ہے۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آرمی چیف کا بیان دھمکی نہیں بلکہ انہوں نے ایک غیر ذمہ دارانہ بیان دیا ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز بھارت کے آرمی چیف جنرل بِپن روات نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اگر حکومت نے حکم دیا تو بھارتی آرمی سرحد عبور کرکے پاکستان میں آپریشن کرنے سے بھی نہیں ہچکچائے گی۔

یہ پڑھیں: ’بھارت ہمارا عزم آزمانا چاہتا ہے تو آزما لے،نتیجہ خود دیکھے گا‘

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق بھارتی آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کی جوہری صلاحیت ایک فریب ہے، اگر ہمیں واقعی پاکستانیوں کا سامنا کرنا پڑا اور ہمیں یہ ٹاسک دیا گیا تو ہمیں یہ نہیں کہیں گے کہ چونکہ پاکستان کے پاس جوہری ہتھیار ہیں اس لیے ہم سرحد پار نہیں کر سکتے۔‘

جس کے جواب میں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے کہا تھا کہ بھارت کو جو چیز روک رہی ہے وہ ہماری قابل بھروسہ جوہری صلاحیت ہی ہے تاہم وہ ہمارا عزم آزمانا چاہتا ہے تو آزما لے لیکن اس کا نتیجہ وہ خود دیکھے گا۔

اسی حوالے سے خواجہ آصف نے ٹوئٹ کیا تھا کہ ’بھارتی آرمی چیف نے انتہائی غیر ذمہ دارانہ بیان دیا جو ان کے عہدے کو زیب نہیں دیتا، تاہم اگر بھارت کی خواہش ہے تو ہمارے عزم کو آزمالے، انشاء اللہ بھارتی جنرل کا شک دور کر دیا جائے گا۔‘

یہ دیکھیں: وزیر داخلہ احسن اقبال استعفیٰ دیں، شیخ رشید

اس کے علاوہ وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ بعض سیاست دان قصور میں بچی کی ہلاکت پر اپنی سیاست چمکا رہے ہیں جبکہ انہیں چاہیے کہ انتخابات کے تیاری کریں جب 5 ماہ بعد کارکردگی کی بنیاد پر فیصلے ہونگے۔

خیال رہے کہ صوبہ پنجاب کے شہر قصور میں 4 جنوری کو 6 سالہ بچی زینب کو اپنے گھر کے قریب روڈ کوٹ کے علاقے میں ٹیوشن جاتے ہوئے اغوا کرلیا گیا تھا۔ جس وقت زینب کو اغوا کیا گیا اس وقت اس کے والدین عمرے کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب گئے ہوئے تھے۔ 5 روز بعد 9 جنوری کو ضلع قصور میں شہباز خان روڈ پر ایک کچرے کے ڈھیر سے زینب کی لاش ملی تھی، جس کو ذاتی کا نشانہ بنا کر گلا دبا کر قتل کیا گیا۔

احسن اقبال نے کہا کہ 2013کے مقابلے میں آج کا پاکستان بہت بہتر ہے، ملک میں ‘جمہوریت کو ایک ناکارہ نظام’ سمجھا جاتا تھا لیکن سیاسی جماعتوں کو چاہیے کہ وہ اس تصور کو غلط ثابت کریں اور حکومتیں اپنی آئینی مدت پوری کرکے دنیا کو باور کرائیں کہ ہماری ملک میں جمہوری ادارے مستحکم ہیں۔

مزید پڑھیں: میں کٹھ پتلی وزیر داخلہ نہیں بن سکتا، احسن اقبال

احسن اقبال نے عوامی تحریک کے سربراہ کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ ڈاکٹر طاہر القادری دھرنا مکمل کرکے واپس کینیڈا چلے جائیں گے۔

انہوں افسوس کا اظہار کیا کہ بعض سیاسی جماعتیں صرف دھرنے اور احتجاج کی تیاریوں میں مصروف رہتی ہیں جس سے بیرونی عناصر کے لیے راہ ہموار ہوتی ہے۔

خیال رہے کہ 6 بروز قبل پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے خاتمے کے لیے 17 جنوری سے احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ جس ملک میں امن نہیں ہوگا وہاں ترقی کا گراف تنزلی کا شکار رہے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں