ایک عام ٹیسٹ جو فالج کے خطرے کی نشاندہی کرے

15 جنوری 2018
یہ دعویٰ جاپان میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ دعویٰ جاپان میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو

فالج ایسا مرض ہے جو کسی کو کب دبوچ لے اس کا اندازہ لگانا کسی حد تک مشکل ہوتا ہے (تاہم کچھ ایسی علامات ضرور ہیں جو کچھ وقت پہلے سامنے آنے لگتی ہیں)۔

مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ ایک چھوٹی سی جسمانی سرگرمی سے بھی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ فالج یا کسی بھی قسم کے دماغی مرض کا خطرہ کتنا ہے۔

جی ہاں یہ دعویٰ جاپان میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

کیوٹو یونیورسٹی کی تحقیق کے دوران 1400 افراد کو ایک منٹ تک کے لیے ایک ٹانگ پر کھڑے ہونے کے لیے کہا گیا اور ہر شخص کو دو مرتبہ ایسا کرنے کا موقع دیا گیا۔

بعد ازاں لوگوں کے وقت کو ریکارڈ کرکے ان کا ایم آر آئی کیا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ جو لوگ بیس سیکنڈ تک بھی ایک ٹانگ پر کھڑے ہونے میں مشکلات کا سامنا کرتے ہیں وہ چھوٹی شریانوں کے مرض ایس وی ڈی کا شکار ہوتے ہیں چاہے اس کی علامات سامنے کیوں نہ آرہی ہو۔

ایس وی ڈی فالج، ڈیمینشیا اور پارکنسن جیسے دماغی امراض کا خطرہ بڑھاتا ہے جبکہ اس جسمانی توازن کے ٹیسٹ سے یہ بھی علم ہوجاتا ہے کہ دماغی طور پر اس شخص کی کارکردگی اچھی نہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ یہ مرض دماغ تک شریان کے بلاک ہونے کا خطرہ 30 فیصد تک بڑھا دیتا ہے جس کا نتیجہ فالج کی شکل میں نکلتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جسمانی توازن کو برقرار رکھنا تین دماغی سرکٹس کی بدولت ہوتا ہے، یعنی دیکھنے، proprioception اور vestibular سسٹم کے باعث۔

ان کے بقول دماغ ان تمام سرکٹس کو کنٹرول کرتا ہے تو اگر اس میں کسی قسم کی خرابی ہو تو اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ دماغ متاثر ہورہا ہے۔

تو آپ بھی توازن کے اس ٹیسٹ کو کرکے دیکھیں اور اگر آپ بیس سیکنڈ تک بھی ایسا نہیں کرپاتے تو ہوسکتا ہے کہ دماغی امراض کا خطرہ بڑھ رہا ہو جس کے لیے ڈاکٹر سے رجوع کیا جانا چاہیے۔

تبصرے (0) بند ہیں