’عمران خان کا مقصد پارلیمنٹ نہیں،اراکین پر تنقید کرنا تھا‘

اپ ڈیٹ 19 جنوری 2018
رہنما تحریک انصاف علی محمد خان — فوٹو: ڈان نیوز
رہنما تحریک انصاف علی محمد خان — فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی محمد خان کا کہنا ہے کہ لاہور میں جلسے کے دوران عمران خان کا مقصد پارلیمنٹ پر نہیں بلکہ اس میں بیٹھے ہوئے لوگوں پر تنقید کرنا تھا۔

ڈان نیوز کے پرگرام 'نیوز وائز' میں بات کرتے ہوئے علی محمد خان نے کہا کہ 'ادارے عمارت سے نہیں بلکہ انسانوں سے بنتے ہیں، عمران خان کا پارلیمنٹ پر سے بھروسہ کم ہونے کی وجہ اہم وزراء اور بالخصوص سابق وزیر اعظم نواز شریف کی غیر حاضری ہے۔'

ان کا کہنا تھا کہ ’عمران خان کے بارے میں سب جانتے ہیں کہ وہ انتہائی دبنگ اور بے باک انداز میں بات کرتے ہیں، جبکہ ان کا مقصد پارلیمنٹ کو نہیں بلکہ اس میں بیٹھے ہوئے لوگوں کو تنقید کرنا تھا۔‘

یہ بھی پڑھیں: ’پارلیمنٹ کو گالی دینے کا حق کسی کو حاصل نہیں‘

انہوں نے کہا کہ ’لاہور کے مال روڈ پر اپوزیشن جماعتوں کے احتجاجی جلسے میں تمام اپوزیشن جماعتیں اکٹھی ہوئیں اور مل کر ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے لیے آواز بلند کی جن کو ساڑھے چار سال سے انصاف نہیں مل سکا۔‘

جلسے میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے ساتھ نہ بیٹھنے کے سوال پر علی محمد خان کا کہنا تھا کہ ’ہم آصف زرداری کو پاکستان کی تباہی میں برابر کا قصوروار ٹھہراتے ہیں، ہمارے نزدیک وہ اور نواز شریف ایک ہی سکے کے دو رُخ ہیں، جبکہ اگر آصف زرداری ماڈل ٹاؤن سانحے کے قاتلوں کے خلاف احتجاج میں شامل ہونا چاہتے تھے تو ہم انہیں روکنے والے کون ہوتے تھے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’پارلیمنٹ سے فیصلہ سازی ہونی چاہیے لیکن ان چار سالوں میں پارلیمنٹ اس امر میں ناکام رہی، اسی پارلیمنٹ میں ختم نبوت کے حلف نامے میں ترمیم ہوئی اور اسی پارلیمنٹ سے عدالت عظمیٰ سے سزا یافتہ شخص کے لیے قانون بدلہ گیا اور انہیں پارٹی کا سربراہ بھی منتخب کیاگیا، اس پارلیمنٹ میں ایسے فیصلے کیے گئے جس کی وجہ سے پاکستان کے عوام آج رل رہے ہیں۔'

خواجہ آصف نے درست بات کہی، لیگی رہنما

پروگرام کے دوسرے مہمان اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما چوہدری جعفر اقبال نے سوال اٹھایا کہ عمران خان سے پوچھا جائے کہ وہ کتنی بار پارلیمنٹ میں آئے اور بذات خود مختلف امور پر بننے والی پارلیمانی کمیٹی کا حصہ رہے؟

انہوں نے کہا کہ 'پارلیمنٹ پر اس قدر تنقید کے باوجود وہ ماہانہ اپنی تنخواہ باقاعدگی سے حاصل کرتے ہیں، جس دور میں یہ پی ٹی آئی دھرنے کے لیے پارلیمنٹ سے باہر بیٹھی تب بھی ان کے اراکین نے تنخواہ لی۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ‘وزیر خارجہ خواجہ آصف نے جو بات کہی تھی کہ ’کچھ شرم ہوتی ہے کچھ حیا ہوتی ہے'، وہ بالکل درست تھی کیونکہ پارلیمنٹ اگر اتنی ہی متنازع ہے تو کس لیے اس کے رکن بن کر بیٹھے ہیں۔‘

خیال رہے کہ گزشتہ روز لاہور کے مال روڈ پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے بھی اسمبلی سے استعفے سے متعلق شیخ رشید کی باتوں سے اتفاق کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’اسمبلی سے استعفوں کی تجویز پر پارٹی سے مشاورت کروں گا، ہوسکتا ہے اسمبلیوں سے استعفوں کے معاملے پر شیخ رشید سے آملیں۔‘

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں