چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے فوجی عدالتوں کی جانب سے 10 خطرناک دہشت گردوں کو سنائی گئی سزائے موت اور دیگر تین دہشت گردوں کی قید کے فیصلے کی توثیق کردی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری اعلامیے کے مطابق آرمی چیف کی جانب سے جن دہشت گردوں کی سزا کی توثیق کی گئی ہے وہ شہریوں اور فوجیوں کے قتل، قانون نافذ کرنےوالے اور تعلیمی اداروں پرحملوں سمیت دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث تھے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ فوجی عدالتوں کی جانب سے سزائے موت پانے والے 10 دہشت گرد 41 سیکیورٹی اہلکاروں کے قتل جبکہ دیگر 33 کوزخمی کرنے میں ملوث تھے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سزا پانے والے دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ اور بارودی مواد بھی برآمد کرلیا گیا تھا۔

تمام دہشت گردوں کوفوجی عدالتوں سے پہلے ہی سزائیں سنائی جا چکی ہیں اور ان دہشت گردوں کا کالعدم تنظیموں سے تعلق تھا۔

آئی ایس پی آر سے جاری فہرست کے مطابق سزائے موت پانے والے دہشت گردوں میں سمیع الرحمان، عظیم خان، ارشدبلال، انورعلی، محمدعلیم، فضل علیم، رسول محمد، سہیل احمد، نعمت اللہ اور رحمت علی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:آرمی چیف نے 4 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی

واضح رہے کہ 21ویں آئینی ترمیم کے تحت قائم ہونے والی فوجی عدالتوں سے اب تک دہشت گردی میں ملوث کئی مجرمان کو سزائے موت سنائی جاچکی ہے، جن میں سے کئی کو آرمی چیف کی توثیق کے بعد تختہ دار پر لٹکایا بھی جاچکا ہے۔

فوجی عدالتوں کو دیے گئے یہ خصوصی اختیارات گزشتہ برس جنوری میں ختم ہوگئے تھے تاہم مارچ کے مہینے میں پہلے قومی اسمبلی اور پھر سینیٹ سے فوجی عدالتوں میں 2 سالہ توسیع کے لیے 28ویں آئینی ترمیم کا بل دو تہائی اکثریت سے منظور کرلیا گیا تھا۔

بعد ازاں صدرمملکت ممنون حسین نے 23 ویں آئینی ترمیم سمیت آرمی ایکٹ 2017 پر دستخط کردیے تھے جس کے بعد فوجی عدالتوں کی مدت میں مزید 2 سال کی توسیع ہوگئی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں