وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے پارلیمنٹ کے لیے 'لعنت' کا لفظ استعمال کیے جانے کو نامناسب قرار دے دیا۔

ڈان نیوز کے پروگرام 'دوسرا رُخ' میں گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کا کام حکومت پر تنقید کرنا ہوتا ہے اور یہ ان کا حق ہے، مگر پارلیمنٹ جیسے ادارے کے لیے اس طرح کی زبان اور الفاظ کا استعمال کرنا کسی صورت بھی قابلِ قبول نہیں، کیونکہ یہاں ملک کی تمام جماعتیں موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 'یہ بات انتہائی افسوناک ہے کہ عمران خان نے ایک جماعت کے سربراہ ہوکر اُسی پارلیمنٹ کے لیے ایسا لفظ استعمال کیا، جس سے وہ خود بھی تنخواہ لیتے ہیں اور وہ ناصرف ہمارا بلکہ ان کا اپنا بھی ادارہ ہے'۔

مزید پڑھیں: ’عمران خان کا مقصد پارلیمنٹ نہیں،اراکین پر تنقید کرنا تھا‘

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے اس بیان کی ہر ایک نے مذمت کی، کیونکہ یہ وہ جمہوری ادارہ ہے، جسے پاکستان کے عوام نے اپنے ووٹوں کے ذریعے بنایا ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان کو چاہیے تھا کہ وہ اگلے دن پریس کانفرنس میں اس لفظ کو واپس لیتے، مگر انہوں نے یہ کہہ کر پارلیمنٹ کی مزید تضحیک کردی کہ وہ اس سے بھی بڑا لفظ استعمال کرنا چاہتے تھے۔

وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ نا صرف مسلم لیگ (ن)، بلکہ اپوزیشن کی دیگر جماعتوں نے بھی عمران خان کے اس بیان کو غیر جمہوری طرزِ عمل قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں: ’پارلیمنٹ کو گالی دینے کا حق کسی کو حاصل نہیں‘

واضح رہے کہ لاہور کے مال روڈ پر اپوزیشن جماعتوں کے احتجاجی جلسے میں تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی جانب سے پارلیمنٹ کے لیے ‘لعنت’ کا لفظ استعمال کیا گیا تھا اور عوامی مسلم لیگ (اے ایم ایل) شیخ رشید کی جانب سے پارلیمنٹ کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

بعدِ ازاں قومی اسمبلی میں مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے عمران خان اور شیخ رشید کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کی گئی جسے وفاقی وزیر تعلیم و تربیت انجینیئر محمد بلیغ الرحمان نے پیش کیا۔

قرارداد میں موقف اختیار کیا گیا کہ ‘پارلیمنٹ کے لیے یہ الفاظ ادا کرکے پارلیمنٹ اور قوم کی توہین کی گئی جبکہ ملک کی ترقی کا واحد راستہ جمہوریت ہے’۔

جبکہ اس سے قبل قومی اسمبلی کے اجلاس میں خواجہ محمد آصف، خورشید شاہ اور دیگر اراکینِ اسمبلی نے مال روڈ جلسے میں پارلیمنٹ کے لیے ادا کیے گئے جملوں پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں