اسلام آباد: پاکستان کی جانب سے مفت تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) کے دوسرے حصے میں چین کو برآمد کی جانے والی 70 کے قریب اشیا پر یکطرفہ طور پر رعایت دینے کا مطالبہ زیر غور ہے۔

پاکستانی حکام کی جانب سے مطالبہ اس وقت سامنے آیا جب پاکستان میں چینی سفیر یاؤ جنگ نے وزارت تجارت کا دورہ کیا اور وزیر تجارت اور ٹیکسٹائل پرویز ملک کو شنگھائی میں ہونے والی 6 روزہ بین الاقوامی درآمدی نمائش کی دعوت دی۔

خیال رہے کہ یہ نمائش 5 سے 10 نومبر کو منعقد کی جائے گی۔

اس حوالے سے ملاقات میں موجود ایک ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ ان اشیا پر ڈیوٹی کم کرنے کے حوالے سے 7 فروری کو ہونے والے 8ویں مذاکراتی دور میں تبادلہ خیال کیا جائے گا، اس اجلاس میں پاکستانی وفد کی نمائندگی سیکریٹری تجارت یونس دھاگا کریں گے۔

مزید پڑھیں: پاک-چین تجارت میں امریکی ڈالر کو یوان سے تبدیل کرنے کا امکان

ذرائع کا کہنا ہے کہ تجارتی معاہدے کے دوسرے مرحلے میں پاکستان کی خاص توجہ شگر، مکئی، سبزیاں اور ٹیکسائل کی مارکیٹ تک رسائی حاصل کرنے پر ہوگی، اس کے علاوہ یہ بھی مطالبہ کیا جائے گا کہ جن صںعتوں کی برآمدات گزشتہ کئی سالوں میں بڑھی ہے انہیں دوبارہ پاکستان میں آباد کرنا چاہیے۔

ذرائع کے مطابق چینی سفیر نے کہا کہ اس طرح کی سرمایہ کاری خصوصی اقتصادی زون (ایس ای زیز) کے تحت عمل میں لائی جائے گی جبکہ 60 کے قریب کمپنیوں نے گوادر صنعتی زون میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔

تاہم پاکستان نے کچھ صنعتوں خاص طور پر موبائل فون مینوفیکچررز کو فوری طور پر یہاں منقتل کرنے مطالبہ کیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے مقامی موبائل فون مینوفیکچرنگ کے سلسلے میں ٹیرف اور ٹیکسز میں رعایت دینے کی بھی پیشکش کی گئی۔

اجلاس کے بعد چینی سفیر نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک ایف ٹی اے سے منسلک مذاکراتی دور کا ایک اور مرحلہ منعقد کریں گے، ساتھ ہی انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ وہ موجودہ ایف ٹی اے کے ذریعے پاکستانی مینوفیکچررز کے تحفظات کو سمجھ سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چین دو طرفہ تجارت کو آسان اور سازگار بنانے کے لیے ان تمام تحفظات کو دور کرے گا اور چین کسی بھی قیمت پر پاکستانی صنعتی شعبے کی ترقی کو متاثر نہیں کرے گا۔

اس موقع پر انہوں نے پاکستانی تاجروں خاص طور پر برآمد کنندگان کے لیے ویزے کے طریقہ کار کو آسان بنانے کا اعلان بھی کیا۔

پاکستانی وزیر پرویز ملک نے کہا کہ چینی سفیر سے ملاقات کے دوران مختلف مسائل زیر غور آئے اور ان تمام مسائل پر آئندہ ہونے والے ایف ٹی اے کے اجلاس میں تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان چینی نمائش میں شرکت کرے گا کیونکہ یہ ہماری ایکسپو ہے اور ہم ہی اس کی نمائندگی کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان،چین کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدوں میں تبدیلی کا خواہشمند

اس موقع پر سیکریٹری تجارت یونس دھاگا کا کہنا تھا کہ ایف ٹی اے کا بیجنگ میں ہونے والا گزشتہ اجلاس بہت مثبت تھا اور اس میں پاکستان کی جانب سے اجاگر کیے گئے مسائل کو چین کی جانب سے اچھے طریقے سے سنا گیا۔

انہوں نےکہا کہ ایف ٹی اے سے تجارتی خسارے کو کم کرنے میں مدد ملے گی اور پاکستانی تاجروں کو چینی مارکیٹ تک بہتر رسائی حاصل ہوگی۔


یہ خبر 24 جنوری 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں