خیبر پختونخوا کے ضلع کوہاٹ میں رشتے سے انکار پر ایبٹ آباد میڈیکل کالج کی طالبہ کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا۔

ایس ایچ او کے ڈی اے تھانہ گل جانان کے مطابق کوتل ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں ایبٹ آباد میڈیکل کالج کی تھرڈ ائیر کی طالبہ عاصمہ چھٹیوں پر کوہاٹ آئی تھی جہاں انھیں 27 جنوری کو اس وقت انھیں گولیوں سے نشانہ بنایا گیا جب وہ اپنی بھابھی کے ساتھ رکشہ میں گھر پہنچی۔

ان کا کہنا تھا کہ عاصمہ کے گھر پہنچنے سے قبل ہی ملزم مجاہد اپنے ساتھی صادق کے ساتھ گھر کے باہر موجود تھا جس نے موقع پر ہی فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں عاصمہ کو تین گولیاں لگیں جبکہ ملزمان فرار ہوگئے۔

میڈیکل کی طالبہ کو زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں وہ ایک روز بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئیں۔

عاصمہ کی جانب سے ہسپتال میں دیے گئے بیان میں کہا کہ ان پر فائرنگ کرنے والا مجاہد آفریدی تھا۔

ایس ایچ او کے مطابق اہل خانہ کا کہنا تھا کہ ملزم مجاہد پی ٹی آئی کے ضلعی صدر آفتاب عالم کا بھتیجا ہے۔

مقتولہ کے اہل خانہ نے کہا کہ ملزم عاصمہ سے شادی کا خواہش مند تھا اور وہ اس سے قبل بھی دھمکیاں دیتا رہا تھا۔

ڈی پی او کوہاٹ عباس مجید کا کہنا تھا کہ مجاہد آفریدی کے خلاف تعزیرات پاکستان کے سیکشن 324 اور302 کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور پولیس مزکری ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہے۔

پراونشل ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے ڈاکٹر عاصمہ کے قتل کی شدید مذمت کی گئی ہے اور بیان میں صوبائی خکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ قاتل کو فی الفور گرفتار کیا جائے اور ملزمان کی پشت پناہی یا عدم گرفتاری کی صورت میں احتجاج کرنے میں حق بجانب ہوں گے جس کی تمام تر ذمہ داری صوبائی حکومت پر عائد ہوگی۔

تبصرے (0) بند ہیں