بولی وڈ متنازع فلم ’پدماوت‘ کے خلاف اگرچہ سب سے زیادہ مظاہرے ہندوستان میں ہی ہوئے، تاہم اسے تمام تر اختلافات اور مظاہروں کے باوجود 25 جنوری کو بھارت بھر میں ریلیز کردیا گیا تھا۔

فلم نے مظاہروں، تشدد اور تنازعات کے باوجود ابتدائی 4 دن کے اندر بھارت بھر سے ریکارڈ کمائی 100 کروڑ روپے کما کر مخالفین کو خاموش رہنے پر بھی مجبور کردیا۔

اگرچہ ’پدماوت‘ کی نمائش کے بعد جہاں بھارت بھر میں راجپوت کرنی سینا کے مظاہروں میں کمی دیکھی جا رہی ہے، تاہم اس فلم کو بیرون ملک پابندی کا سامنا کرنا پڑا۔

’پدماوت‘ پرمسلمانوں کے سب سے بڑے ملک ملائیشیا میں پابندی عائد کردی گئی۔

بولی وڈ لائف نے اپنی خبر میں ’ورائٹی ڈاٹ کام‘ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ملائیشیا کے نیشنل فلم سینسر بورڈ نے فلم میں اسلام کے حساس موضوعات کو چھیڑنے کے باعث اس پر پابندی عائد کردی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں بھی ’پدماوت‘ ریلیز

نشریاتی ادارے نے ملائیشیا سینسر فلم بورڈ کے چیئرمین محمد زمبیری عبدالعزیز کے حوالے سے بتایا کہ ’پدماوت‘ میں اسلام کے حساس موضوعات کو چھیڑا گیا ہے، جس پر کئی افراد کو خدشات ہوسکتے ہیں، اور ملائیشیا مسلمانوں کا سب سے بڑا ملک ہے، اس وجہ سے فلم کو نمائش کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

فلم سینسر بورڈ کے چیئرمین نے اپنے بیان میں ان حساس موضوعات کی تفصیل نہیں بتائی، جنہیں بنیاد بنا کر فلم پر پابندی عائد کی گئی۔

واضح رہے کہ’پدماوت‘ کی کہانی 13 ویں صدی کے تاریخی واقعات کے گرد گھومتی ہے، فلم کی مرکزی کہانی اگرچہ ہندوستانی علاقے چتور گڑھ کی رانی پدمنی یعنی پدماوتی کے گرد گھومتی ہے، تاہم فلم میں مسلمان بادشاہ علاؤ الدین خلجی کی تاریخ کو بھی بیان کیا گیا ہے۔

فلم کے اب تک کے آنے والے تبصروں کے مطابق فلم میں مسلمان بادشاہ علاؤ الدین خلجی کو ایک ولن کے طور پر دکھایا گیا ہے، جب کہ برصغیر کے مسلمانوں کی تاریخ کو بھی مسخ کرکے پیش کیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں