نیب نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) طیارے کی مالٹا میں فروخت اور قومی ایئرلائن میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات شروع کردیں۔

سینیٹ میں فرحت اللہ بابر کی صدارت میں پی آئی اے کارکردگی سے متعلق ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں سیکریٹری سول ایوی ایشن، وزارت داخلہ اور ایف آئی اے حکام نے بھی شرکت کی۔

اجلاس کے دوران پی آئی اے طیارے کی فروخت اور سابق چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا معاملہ زیر غور آیا۔

اجلاس میں سابق وزیر داخلہ کے احکامات پر پی آئی اے کے سابق سی ای او کا نام ای سی ایل سے نکالنے پر تشویش کا اظہار کیا۔

وزارت داخلہ کے حکام نے اجلاس کے دوران شرکاء کو بتایا کہ وزارت خارجہ نے سابق سی ای او کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا کہا تھا۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے طیارے کی جرمن میوزیم کو فروخت:نیب کو تحقیقات کا حکم

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں بتایا گیا تھا کہ پی آئی اے کے سابق چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) کے بیٹے کا ایکسیڈنٹ ہوا ہے اس لیے انکا نام ای سی ایل سے نکالا جائے۔

حکام نے بتایا کہ جرمنی کے سفارتخانے نے سابق سی ای او سے متعلق گارنٹی دی تھی۔

سینیٹر نعمان وزیر نے کمیٹی کو بتایا کہ پی آئی کے سابق سی ای او کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے لکھے گئے خط پر سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کے دسختط موجود ہیں۔

اجلاس کے دوران سیکریٹری سول ایوی ایشن عرفان الہی نے شرکاء کو بتایا کہ نیب نے پی آئی اے طیاری کی فروخت کے معاملے پر متعدد افسران کا بلا کر معاملے سے متعلق تحقیقات شروع کردیں ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پی آئی اے طیارہ ابھی بھی پی آئی اے کی ہی ملکیت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک طیارہ فروخت کیا گیا تھا لیکن کسٹم کی جانب سے تاحال اس طیارے کی این او سی جاری نہیں کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’پی آئی اے کا گمشدہ طیارہ جرمنی میں موجود‘

انہوں نے مزید کہا کہ ایک طیارہ 20 سال سے زائد عرصے تک اڑان نہیں بھر سکتا۔

بعد ازاں کمیٹی نے چوہدری نثار کے خط کا معاملہ سینیٹ میں اٹھانے کا فیصلہ کرلیا۔

خیال رہے کہ 13 ستمبر 2017 کو سینیٹ اجلاس کے دوران متحدہ قومی مومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سینیٹر طاہر حسین مشہدی نے پہلی مرتبی طایرہ گمشدگی کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں یہ معلوم ہوا ہے کہ پی آئی اے کا بوئنگ طیارہ لاپتہ ہے۔

اس معاملے کی تصدیق کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے دعویٰ کیا ہے کہ قومی ایئر لائن کے سابق قائم مقام سی ای او برنڈ ہلڈن برانڈ پاکستان چھوڑ کر واپس اپنے آبائی ملک جرمنی جاتے ہوئے پی آئی اے کا طیارہ بھی ساتھ لے گئے تھے۔

واضح رہے کہ کرپشن کے مختلف الزامات کی وجہ سے پی آئی اے کے سابق قائم مقام سی ای او برنڈ ہلڈن برانڈ کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل کر لیا گیا تھا۔

برنڈ ہلڈن برانڈ ابتداء میں چھٹی پر اپنے آبائی ملک جرمنی گئے تھے جس کے بعد انہیں ان کے عہدے سے برطرف کر دیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں