سپریم کورٹ میں کٹاس راج از خود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے محکمہ اوقاف کے چیئرمین صدیق الفاروق کو ان کے عہدے سے برطرف کردیا۔

سماعت کے دوران متروکہ وقف املاک کے چیئرمین صدیق الفاروق کی تقرری سے متعلق سمری عدالت میں پیش کی گئی۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ چیئرمین کی تقرری کی مدت کتنی ہے؟

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ نے کٹاس راج کیس میں پنجاب حکومت پر جرمانہ عائد کردیا

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ متروکہ وقف املاک کے چیئرمین کی مدت تین سال ہے۔

جس پرچیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اس طرح تو صدیق الفاروق صاحب کی مدت ملازمت ختم ہوگئی ہے کیوں نہ انہیں عہدے سے ہٹادیا جائے۔

بعد ازاں عدالت نے صدیق الفاروق کو چیئرمین متروکہ وقف املاک کے عہدے سے برطرف کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: کٹاس راج رو رہا ہے مگر ہم اسے بچانے کے لیے کیا کر رہے ہیں؟

عدالت کی جانب سے جاری کی جانے والی ہدایت میں حکومت کو قانون کے مطابق نیا چیئرمین تقرر کرنے کے احکامات بھی جاری کیے گئے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے کٹاس راج از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران پنجاب حکومت کو رپورٹ جمع نہ کرانے پر جرمانہ عائد کردیا۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے عدالت میں سوال کیا تھا کہ محکمہ اوقاف کے صدر صدیق الفاروق اپنی مدت پوری کرنے کے باوجود اس عہدے پر اب تک کیوں فائز ہیں۔

انہوں نے صدیق الفاروق کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ تقرری ذاتی ترجیحات اور سیاسی وابستگیوں پر نہیں ہونی چاہیے۔

تبصرے (0) بند ہیں