سپریم کورٹ نے توہین عدالت از خود نوٹس کی سماعت کے دوران جنگ گروپ کے میر شکیل الرحمن اور میر جاوید الرحمن کو جواب جمع کرانے کے لیے 14 فروری تک کی مہلت دے دی۔

سپریم کورٹ میں جنگ گروپ کے خلاف توہین عدالت از خود نوٹس کی سماعت ہوئی۔

عدالت عظمیٰ نے جنگ گروپ کے میر شکیل الرحمن اور میر جاوید الرحمن کو جواب جمع کرانے کے لیے 14 فروری تک کی مہلت دی۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر میر جاوید الرحمن کو حاضری سے استثنیٰ جبکہ میر شکیل الرحمٰن اور رپورٹر احمد نورانی کی عدالت میں پیشی کو لازمی قرار دے دیا۔

مزید پڑھیں: دھمکی آمیز تقریر: نہال ہاشمی نے سپریم کورٹ سے معافی مانگ لی

بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 21 فروری تک کے لیے ملتوی کر دی۔

اس سے قبل 24 جنوری 2018 کو سپریم کورٹ میں جنگ گروپ توہین عدالت از خود نوٹس کی سماعت ہوئی تھی اور اس دوران عدالت نے رپورٹر احمد نورانی کا معافی نامہ مسترد کر دیا تھا۔

عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا تھا کہ 6 جولائی کی خبر بادی النظر میں توہین عدالت ہے، جس کے بعد عدالت نے 6 جولائی کی خبر پر شوکاز نوٹس جاری کیے تھے۔

عدالت عظمیٰ نے شوکاز احمد نورانی، میر شکیل الرحمان اور میر جاوید الرحمان کو جاری کیے اور تینوں افراد سے دو ہفتوں میں جواب طلب کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: دی نیوز کے رپورٹر نے اپنی خبر پر معافی مانگ لی

احمد نورانی نے عدالت کو بتایا تھا کہ انہیں آئی ایس آئی نے خود بتایا تھا کہ عدالت کا حکم ہے۔

جس پر جسٹس آصف کھوسہ نے ریمارکس دیئے تھے کہ تحریری جواب دیں پھر آپ کو بتانے والوں سے بھی پوچھ لیں گے، انہوں نے کہا کہ کوئی عدالتی فیصلہ یا مواد ہے تو اب بھی پیش کر دیں۔

تبصرے (0) بند ہیں