خیبرپختونخوا کے اضلاع صوابی اور لکی مروت میں بالترتیب 5 سالہ بچی اور 10 سالہ بچہ مبینہ ریب کا شکار ہوگئے، تاہم پولیس نے برقت کارروائی کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کرلیا.

صوابی کے تحصیل یارحسین میں ایک شخص نے دو روز قبل پانچ سالہ معصوم بچی کو اس وقت مبینہ ریپ کا نشانہ بنایا جب وہ سرسوں کے کھیت میں کام کر رہی تھی۔

مبینہ ملزم نے 5 سالہ بچی کو اس واقعے کے بارے میں کسی کو بتانے پر جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی، تاہم بچی نے پولیس کو واقعے کے بارے میں آگاہ کیا۔

بچی کے والد کی رپورٹ پر صوابی کی تحصیل یارحسین کے تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا جس کے بعد پولیس نے 7 فروری کو کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کر لیا۔

مزید پڑھیں: کراچی: معذور لڑکی کے ساتھ ریپ کرنے والے 2 افراد کو 20 سال قید کی سزا

ذرائع کے مطابق پولیس حکام کا کہنا ہے کہ بچی کی میڈیکل رپورٹ کے بعد ہی کارروائی کو مزید آگے بڑھایا جائے گا۔

تحصیل یار حسین کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) عبدالعلی نے بتایا کہ ملزم کی عمر تقریباً 17 سال ہے جسے آج (8 فروری کو) مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا جبکہ ملزم کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کی استدعا بھی کی جائے گی۔

دوسری جانب لکی مروت میں سرائے نورنگ کے علاقے ممہ خیل میں دس سالہ بچے کو دو افراد نے ریپ کا نشانہ بنایا۔

ابتدائی طور پر پولیس نے بتایا کہ اس واقعے میں ملوث ایک شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ اس کا دوسرا ساتھی تاحال فرار ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مردان: آٹھ سال کی بچی کا ریپ، مبینہ ملزم گرفتار

تاہم لکی مروت میں نورنگ پولیس تھانے کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے کا میاب کاروائی کرتے ملزم کے دوسرے ساتھی کو راولپنڈی سے گرفتار کرلیا۔

خیال رہے کہ صوبہ پنجاب کے شہر قصور میں 9 جنوری کو کچرے کے ڈھیر سے ایک 6 سالہ بچی زینب کی لاش ملی تھی، جسے زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا، اس واقعے نے پورے ملک کو جنجھوڑ کر رکھ دیا تھا، جبکہ واقعے کا چیف جسٹس آف پاکستان نے بھی ازخود نوٹس لیا تھا۔

اس کے بعد بھی ملک میں بچوں کے ساتھ ریپ کے واقعات دیکھنے میں آئے ہیں، جن میں سے ایک 24 جنوری کو ضلع اٹک کی تحصیل جنڈ میں پیش آیا جہاں پانچویں جماعت کی طالبہ کو چچا زاد بھائی نے مبینہ طور پر ریپ کا نشانہ بنانے کے بعد حالت غیر ہونے پر گھر کے پاس پھینک دیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں