کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ترجمان نے اپنے کمانڈر خالد سید سجنا کی امریکی ڈرون حملے میں افغانستان میں ہلاکت کی تصدیق کردی۔

غیرملکی خبرایجنسی اے پی کی رپورٹ کے مطابق کالعدم ٹی ٹی پی کے ترجمان اعظم طارق محسود کا کہنا تھا کہ کمانڈر خالد سید سجنا کو گزشتہ جمعرات کو پاک-افغان سرحد سے ملحق ایک گاؤں میں ڈرون حملے کے دوران مارا گیا۔

انھوں نے کہا کہ ایک اور کمانڈر مفتی نور ولی کو خالد سجنا کی جگہ چن لیا گیا ہے۔

اعظم طارق محسود کا کہنا تھا کہ مفتی نور ولی کو ملا فضل اللہ کی پشت پناہی بھی حاصل ہے جو ٹی ٹی پی کا سربراہ ہے جو افغانستان میں چھپے ہوئے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے ٹی ٹی پی کے کمانڈر خان سید سجنا کو افغانستان میں امریکی ڈرون حملے میں دیگر 9 ساتھیوں سمیت ہلاک کردیا گیا تھا۔

افغانستان کے مشرقی صوبے پکتیا میں 8 فروری کو امریکا کی جانب سے کیے گئے ڈرون حملے میں ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

پکتیا کے صوبائی پولیس سربراہ کے ترجمان شاہ محمد نے کہا تھا کہ امریکی ڈرون حملے کے نتیجے میں 4 دہشت گردوں کو مارا گیا ہے۔

خیال رہے کہ خان سجنا کو کراچی میں نیول بیس پر حملے کے علاوہ 2012 میں خیبر پختونخوا میں بنوں کی ایک جیل توڑ کر طالبان کے 400 جنگجووں کو رہا کرنے میں ملوث قرار دیا جارہا تھا۔

ٹی ٹی پی محسود گروپ کے کمانڈر کے حوالے سے حکام نے کہا تھا کہ سجنا نہ ہی تعلیم یافتہ تھا اور نہ ہی مذہبی تھا لیکن وہ جنگجو اور افغانستان میں لڑنے کا تجربہ رکھتا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں