مسرت عالم بھٹ کُل جماعتی حریت کانفرنس کے نئے چیئرمین مقرر

اپ ڈیٹ 07 ستمبر 2021
مسرت عالم اس وقت بھی جیل میں ہیں—فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان
مسرت عالم اس وقت بھی جیل میں ہیں—فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان

کشمیر کی آزادی کے لیے متحرک مقبوضہ جموں و کشمیر کے سیاسی اتحاد کُل جماعتی حریت کانفرنس نے 50 سالہ مسرت عالم بھٹ کو نیا چیئرمین مقرر کردیا۔

ریڈیو پاکستان کے مطابق معروف کشمیری بزرگ رہنما اور کُل جماعتی حریت کانفرنس کے تاحیات چیئرمین سید علی گیلانی کے انتقال کے بعد نئے چیئرمین کو مقرر کردیا گیا۔

سید علی گیلانی کے انتقال کے بعد 7 ستمبر کو کُل جماعتی حریت کانفرنس کا اہم اجلاس ہوا، جس میں نئے چیئرمین سمیت وائس چیئرمین کا انتخاب بھی کیا گیا۔

اجلاس میں بھارتی جیل میں قید آزادی پسند رہنما 50 سالہ مسرت عالم بھٹ کو کُل جماعتی حریت کانفرنس کا نیا چیئرمین مقرر کیا گیا جبکہ شبیر احمد اور غلام احمد گلزار کو بیک وقت وائس چیئرمین کے عہدوں پر تعینات کرنے کی منظوری دی گئی۔

اجلاس کے دوران مولوی بشیر احمد عرفانی کے جنرل سیکریٹری کے طور پر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: معروف بزرگ کشمیری حریت رہنما سید علی گیلانی انتقال کر گئے

اجلاس کے دوران معروف بزرگ رہنما سید علی گیلانی کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے جدوجہد کے لیے بڑا نقصان قرار دیا گیا۔

حریت رہنما اور جدوجہد آزادی کشمیر کے اہم ستون سید علی گیلانی یکم ستمبر کو 92 سال کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔

بھارتی جبر اور تسلط کے خلاف ڈٹے رہنے والے سید علی گیلانی گزشتہ 11 سال سے گھر میں نظر بند اور کئی ماہ سے علیل تھے۔

انہوں نے 1960 کی دہائی میں کشمیر کے پاکستان سے الحاق کی تحریک شروع کی اور رکن اسمبلی کی حیثیت سے بھارت سے علیحدگی کا بھی مطالبہ کیا۔

وہ 1962 کے بعد 10 سال تک جیل میں رہے اور اس کے بعد بھی اکثر انہیں ان کے گھر تک محدود کردیا جاتا تھا۔

مسرت عالم بھٹ کون ہیں؟

مسرت عالم 2015 سے جیل میں ہیں—فائل فوٹو: فیس بک
مسرت عالم 2015 سے جیل میں ہیں—فائل فوٹو: فیس بک

مسرت عالم بھٹ کا تعلق مقبوضہ جموں و کشمیر کے متوسط گھرانے سے ہے، انہوں نے ابتدائی تعلیم سری نگر میں ہی حاصل کی۔

مسرت عالم بھٹ زمانہ طالب علمی سے جموں و کشمیر کی آزادی کے لیے متحرک رہے ہیں، انہوں نے کم عمری میں ہی کُل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں کے ساتھ جدوجہد کی۔

جدوجہد میں پیش پیش رہنے کی وجہ سے مسرت عالم بھٹ کو کئی مرتبہ جیل بھی جانا پڑا اور وہ اس وقت بھی بھارت کی تہاڑ جیل میں قید ہیں۔

مسرت عالم بھٹ کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت سب سے پہلے 1990 میں قید کیا گیا اور انہیں 1996 تک جیل میں رکھا گیا۔

بعد ازاں انہیں آزاد کیا گیا مگر ان کے متحرک رہنے کی وجہ سے انہیں بار بار گرفتار کیا گیا۔

مسرت عالم بھٹ کا شمار کُل جماعتی حریت کانفرنس کے متحرک رہنماؤں سمیت آزادی کی جدوجہد کرنے والے رہنماؤں میں ہوتا ہے۔

انہیں آخری مرتبہ 2015 میں مختلف الزامات سمیت سری نگر میں پاکستانی جھنڈا لہرانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد اب تک وہ تہاڑ جیل میں قید ہیں۔

مسرت عالم کا شمار متحرک رہنماؤں میں ہوتا ہے—فائل فوٹو: فیس بک
مسرت عالم کا شمار متحرک رہنماؤں میں ہوتا ہے—فائل فوٹو: فیس بک

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں