زینب قتل کیس: اے ٹی سی میں ملزم عمران علی پر فرد جرم عائد

اپ ڈیٹ 13 فروری 2018
کوٹ لکھپت جیل میں سیکیورٹی انتہائی سخت کردی گئی تھی—فوٹو:اے ایف پی
کوٹ لکھپت جیل میں سیکیورٹی انتہائی سخت کردی گئی تھی—فوٹو:اے ایف پی

لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے پنجاب کے ضلع قصور میں گزشتہ ماہ ریپ کے بعد قتل ہونے والی 6 سالہ زینب کے ملزم پر فردجرم عائد کردی۔

لاہور کے کوٹ لکھپت جیل میں سخت سیکیورٹی میں سماعت ہوئی اور ملزم پر فرد جرم عائد کردی گئی جبکہ گواہوں کو منگل کے روز پیش کیا جائے گا۔

وکیل صفائی مہر شکیل ملتانی کا کہنا تھا کہ 24 سالہ عمران علی نے زینب کے قتل اور ریپ الزامات کو مسترد کردیا ہے۔

اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ 'پولیس نے میرے موکل کے خلاف بے بنیاد اور جھوٹے الزامات عائد کیے'۔

مزید پڑھیں:زینب قتل: ملزم عمران 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل

یاد رہے کہ قصور میں 4 جنوری کو لاپتہ ہونے والی 6 سالہ زینب کی لاش 9 جنوری کو ایک کچراکنڈی سے ملی تھی جس کے بعد ملک بھر میں احتجاج اور غم و غصے کا اظہار کیا گیا تھا۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے واقعے کا نوٹس لیا تھا جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو ملزم کی فوری گرفتاری کی ہدایات جاری کی تھیں۔

پولیس نے 13 جنوری کو ڈی این اے کے ذریعے ملزم کی نشاندہی کی تھی اور ملزم کو گرفتار کرنے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے لاہور میں زینب کے والد کی موجودگی میں پریس کانفرنس کی تھی۔

بعد ازاں 9 فروری کو عدالت نے گرفتار ملزم عمران علی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کردیا تھا۔

ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نے عدالت کو بتایا تھا کہ ملزم عمران کو زینب قتل کیس میں ڈی این اے میچ ہونے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا اور ملزم عمران کا زینب قتل کیس میں 16 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہو چکا ہے۔

انھوں نے کہا تھا کہ ملزم کے خلاف دیگر 8 مقدمات میں تین روزہ جسمانی ریمانڈ بھی مکمل ہو چکا ہے اور قصور میں پہلے زیادتی اور قتل کے آٹھ مقدمات میں بھی ملزم ملوث پایا گیا ہے جبکہ ملزم عمران نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف بھی کرلیا۔

ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ملزم سے مقدمات کی تفتیش مکمل کر لی، اس کے ساتھ ہی ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نے ملزم عمران علی کو چودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کی استدعا کی۔

جس پر عدالت نے زینب قتل کیس کے ملزم عمران کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کرنے کی ہدایت کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں