صوبہ پنجاب کی سیشن کورٹ میں جائیداد کے تنازع پر وکیل کی فائرنگ سے دو مخالف وکلاء ہلاک ہوگئے۔

پولیس کے مطابق ملزم اور مقتول وکلاء کے درمیان جائیداد کا تنازع تھا اور آج دونوں لاہور کی سیشن کورٹ میں ایڈیشنل سیشن جج تاثیر الرحمٰن کی عدالت کے باہر آمنے سامنے آئے تو ملزم نے فائرنگ کردی۔

جس کے نتیجے میں دو وکلا رانا ندیم اور رانا اویس ہلاک ہوگئے۔

واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری نے عدالت کو گھیرے میں لے کر داخلی اور خارجی راستے بند کردیئے جبکہ سرچ آپریشن کا آغاز کیا۔

مزید پڑھیں: لاہور: پیشی پر آئے ملزم پر فائرنگ، پولیس اہلکار سمیت 2 افراد جاں بحق

بعد ازاں پولیس نے فائرنگ کرنے والے ملزم کاشف راجپوت کو حراست میں لے لیا۔

علاوہ ازیں لاہور کی سیشن عدالت میں فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ محمد یاور علی نے سیکیورٹی اجلاس طلب کرلیا۔

اجلاس میں انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب پولیس اور سی سی پی او لاہور سیشن کورٹ واقعے کی رپورٹ پیش کریں گے جبکہ اجلاس میں پنجاب بار کونسل کے وائس چیئرمین اور پاکستان بار کونسل کے نمائندے شرکت کریں گے۔

اس کے علاوہ اجلاس میں لاہور ہائی کورٹ بار اور لاہور بار کے صدور بھی شرکت کریں گے۔

اس سے قبل 31 جنوری 2018 کو لاہور کی مقامی عدالت میں پیشی کے دوران قتل کے ملزم پر مخالفین کی فائرنگ سے زیر حراست ملزم اور ایک پولیس ہیڈ کانسٹیبل جاں بحق جبکہ 2 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

خیال رہے کہ یہ پہلا واقعہ نہیں کہ عدالت میں ملزمان کی جانب سے فائرنگ کی گئی، اس سے قبل بھی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں فائرنگ کے مختلف واقعات رونما ہوچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: چارسدہ: سیشن کورٹ میں خودکش حملہ، 17 ہلاک

ڈیرہ غازی خان میں بھی اسی طرح کا ایک واقعہ پیش آیا تھا، جب پیشی کے بعد واپس جانے والے افراد پر مخالفین کی جانب سے فائرنگ کردی گئی جس کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق ہوگئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں