اقوام متحدہ کے ادارے بین الاقوامی چلڈرن ایمرجنسی فنڈ (یونیسیف) نے شام میں بچوں کی ہلاکتوں پر ایک خالی اعلامیہ جاری کردیا جس کے نیچے لکھا تھا کہ ’کوئی الفاظ ان بچوں کو انصاف نہیں دلا سکتے‘۔

واضح رہے کہ یونیسیف کی جانب سے یہ اعلامیہ شام میں جاری جنگ میں باغیوں کے مقبوضہ علاقے مشرقی غوطۃ میں بمباری کے نتیجے میں 39 بچوں سمیت 127 افراد کی ہلاکت کے بعد جاری کیا گیا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق یونیسیف کے ریجنل ڈائریکٹر برائے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کا کہنا تھا کہ ’الفاظ مرنے والے بچوں ان کے ماں، باپ اور پیاروں کے ساتھ انصاف نہیں کرسکتے‘۔

ان الفاظ کے ساتھ اعلامیے میں ایک خالی صفحہ شامل تھا۔

مزید پڑھیں: ترک فوج کا شام میں علیحدگی پسند تنظیم کے خلاف کارروائی کا آغاز

یونیسیف نے ’شام میں بچوں پر جنگ، مشرقی غوطۃ اور دمشق میں بچوں کی بڑی تعداد میں ہلاکتوں کی رپورٹ‘ پر پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے غصے کا اظہار کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ یونیسیف کی جانب سے یہ ایک خالی اعلامیہ جاری کیا جارہا ہے، ہمارے پاس اُن بچوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے لیے کوئی الفاظ نہیں ہیں۔

انہوں نے سوال کیا کہ جو اس گھناؤنے کام میں ملوث ہیں ان کے پاس اس کی وضاحت کے لیے اب بھی کوئی الفاظ ہیں؟

خیال رہے کہ اقوام متحدہ نے گزشتہ روز بھی شام میں شہریوں کی ہلاکت کے خاتمے کا مطالبہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: شام کی جنگ

تاہم آج شامی نگہداشت برائے انسانی حقوق کے ادارے کے مطابق تقریباً 13 بچوں سمیت 50 شہریوں کو مشرقی غوطۃ کے قریب فضائی بمباری میں ہلاک کردیا گیا ہے۔

2012 سے باغیوں کے قبضے میں رہنے والا مشرقی غوطۃ کا علاقہ باغیوں کے زیر اثر آخری جگہ ہے جسے شامی صدر بشار الاسد واپس لینے کی تیاری کر رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں