ٹنڈو آدم کے میر محمد گاؤں کے رہائشی شخص نے غیرت کے نام پر اپنی بہن اور بیوی کو قتل کرنے کے بعد فرار ہوگیا۔

ٹنڈو آدم حسین جہانگیر تعلقہ کے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (اے ایس پی) نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دونوں خواتین کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے تعلقہ ہسپتال ٹنڈو آدم بھجوادیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کیس میں اگر کسی کی جانب سے مقدمہ درج نہیں کرایا گیا تو رہاست کی مدعیت میں قتل کا مقدمہ درج کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: لاڑکانہ: ’غیرت‘ کے نام پر خاتون سمیت 2 افراد قتل

ایک اور مقامی پولیس اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر ڈان کو بتایا کہ دونوں خواتین آشنا کے ہمراہ 4 روز قبل لاپتہ ہوئی تھیں تاہم گزشتگہ روز انہیں سکھر کے علاقے سے بازیاب کیا گیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ دونوں خواتین کو حفاظت کرنے کے وعدے پر ملزم کے حوالے کیا گیا تھا تاہم اس نے اپنی بیوی اور بہن کو قتل کردیا۔

پاکستان میں گزشتہ سال غیرت کے نام پر قتل کے خلاف نئے قوانین متعارف کرائے جانے کے باوجود رشتے داروں کے ہاتھوں قتل کے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: غیرت کے نام پر قتل کا مبینہ ملزم گرفتار

اس نئے قانون کے مطابق غیرت کے نام پر قتل کیے جانے پر عمر قید کی سزا ہے تاہم قتل کو غیرت کے نام پر کیے جانے کا فیصلہ عدالت کو کرنا ہوگا۔

قائد اعظم یونیورسٹی میں جینڈر اسٹڈیز ڈپارٹمنٹ کی سربراہ ڈاکٹر فرزانہ باری کے مطابق اس نئے قانون میں ملزم اپنی نیت کچھ اور ظاہر کرکے معافی حاصل کرسکتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں