سندھ حکومت نے صوبے بھر میں سڑکوں، کھلے میدانوں، رفاہی پلاٹوں، پارکوں اور گھروں کے باہر کچرا پھینکنے پر مکمل پابندی عائد کر دی۔

محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ گھریلو کچرا، صنعتی اور ہسپتالوں کا فضلہ باہر پھینکنے پر مکمل پابندی ہوگی اور خلاف ورزی کرنے والوں پر مقدمات قائم ہوں گے۔

نوٹی فکیشن کے مطابق کچرا باہر پھینکنے سے نہ صرف ماحول آلودہ ہو رہا ہے بلکہ شہریوں کو صحت عامہ کے مسائل بھی درپیش ہیں۔

واضح رہے کہ عدالت عظمیٰ کی ہدایت پر قائم واٹر کمیشن نے سڑکوں، کھلے میدانوں، رفاہی پلاٹوں، ندی نالوں کے کنارے گھریلو اور صنعتی فضلے کا نوٹس لیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی کب کچرے سے پاک ہوگا؟ کوئی ڈیڈ لائن نہیں

ڈان نیوز نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ صرف کراچی میں یومیہ 15 ہزار ٹن کچرا پیدا ہوتا ہے، جس میں سے صرف 9 سے 10 ہزار ٹن کچرے کو مناسب انداز میں ٹھکانے لگایا جاتا ہے۔

باقی کچرا شہر کی سڑکوں، شاہراہوں، چوراہوں اور گلیوں میں ہی پڑا رہتا ہے جو شہریوں کی زندگی اور ان کی صحت پر اثر انداز ہو رہا ہے۔

طبی ماہرین کہتے ہیں کچرے کوٹھکانے نہ لگانے سے شہر میں سانس سمیت متعدد موذی امراض تیزی سے پھیل رہے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں