اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے سپریم کورٹ کی جانب سے نواز شریف کو پارٹی صدارت سے نااہل قرار دینے والے فیصلے کے وقت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کو سینیٹ انتخابات سے روک دیا تھا۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ اور منصوبہ بندی احسن اقبال نے سوال کیا کہ کیا یہ فیصلہ سینیٹ الیکشن کے لیے کاغزاتِ نامزدگی کی آخری تاریخ سے قبل نہیں دیا جاسکتا تھا؟

اپنے بیان کی وضاحت پیش کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ عدالتِ عظمیٰ کے فیصلے نے سینیٹ الیکشن میں مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کو آزاد حیثیت میں انتخابات میں حصہ لینے پر مجبور کیا۔

انہوں نے کہا کہ عدالت کو اس بات کو سمجھنا چاہیے تھا کہ اس فیصلے کا براہِ راست اثر سینیٹ الیکشن پر پڑے گا۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ جو سیاسی جماعت باقاعدگی کے ساتھ نشانہ بن رہی ہے وہ روز بروز مضبوط سے مضبوط تر ہوتی جارہی ہے۔

مزید پڑھیں: شہباز شریف مسلم لیگ (ن) کے قائم مقام صدر، نواز شریف ‘تاحیات قائد’ منتخب

تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ تمام اسٹیک ہورلڈرز کو چاہیے کہ وہ حکومتی اداروں کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دیں کیونکہ ہم اداروں کے درمیان ٹکراؤ کے متحمل نہیں ہو سکتے۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما نہال ہاشمی کی نااہلی کے بعد سینیٹ سیٹ کے لیے انتخاب کے دوران اراکینِ پنجاب اسمبلی نے اتحاد کا مظاہرہ کیا۔

انہوں نے کہا سینیٹ الیکشن کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) ایوانِ بالا کی سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری ہے اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی کامیابی سے ملک میں جمہوریت ڈی ریل نہیں ہوگی۔

احسن اقبال نے کہا کہ حکمراں جماعت کے پاکستان ایک معاشی ایجنڈا ہے جس پر سیاسی استحکام کے بغیر عمل کرنا ممکن نہیں ہوسکتا۔

وفاقی وزیر نے دعویٰ کیا کہ اب وہ وقت گزر چکا ہے جب ملکی فیصلے اسٹیبلشمنٹ کیا کرتی تھی تاہم اب ملک کے 20 کروڑ عوام ایک اسٹیبلشمنٹ بن کر ابھرے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سینیٹ انتخابات غیر سرکاری نتائج: مسلم لیگ (ن) اکثریتی جماعت بن گئی

انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکمراں جماعت آئندہ الیکشن جیت جائے گی کیونکہ عوام ملک کی معاشی پالیسیوں کو جاری دیکھنا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جب عوام کے فلاح و ترقی کی بات کی جائے تو پاکستان نے خطے میں بھارت جیسے ممالک کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

وفاقی وزیر نے سینیٹ انتخابات کو ایک سنگِ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ کچھ مخصوص عناصر سینیٹ انتخابات کے حوالے سے شکوک و شبہات پیدا کرنا چاہتے تھے تاہم جمہوریت کو پٹری سے اتارنے کی تمام کوششیں دم توڑ گئیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام میں اب سیاسی شعور اجاگر ہوچکا ہے، اور پاکستان کے غریب عوام اور مزدور طبقہ بھی سیاست کی اتنی ہی سمجھ رکھتے ہیں جتنا کہ پاکستان کے دانشور، وکلا اور صحافی حضرات رکھتے ہیں۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہمیں آئین کی پاسداری کرتے ہوئے ایک مضبوط اور مستحکم جمہوری نظام کی جانب بڑھنا چاہیے۔


یہ خبر 04 مارچ 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں