رواں سال پہلی ہولی وڈ فلم ایک کھرب روپے سے زائد یا ایک ارب ڈالرز سے زیادہ کمانے میں کامیاب ہوگئی ہے اور یہ وہی فلم ہے جسے ریلیز سے قبل ہی سپرہٹ قرار دے دیا گیا تھا۔

مارول یونیورس کی 18 ویں فلم ' بلیک پینتھر' نے 2018 کی پہلی ایک ارب ڈالرز کمانے والی فلم کا اعزاز اپنے نام کرلیا ہے۔

مزید پڑھیں: ’بلیک پینتھر‘ ریلیز سے قبل سپر ہٹ قرار

اس فلم نے ریلیز کے 4 ہفتوں کے اندر ایک ارب ڈالرز آمدنی کا سنگ میل طے کیا۔

ڈزنی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بلیک پینتھر آمدنی کے لحاظ سے اس وقت شمالی امریکا میں تیسری سب سے بڑی فلم بن چکی ہے، جس سے آگے دی ڈارک نائٹ (53 کروڑ 49 لاکھ ڈالرز سے زائد) اور دی ایوینجرز (62 کروڑ ڈالرز سے زائد) موجود ہیں۔

بلیک پینتھر شمالی امریکا مین اب تک 53 کروڑ ڈالرز سے زائد کما چکی ہے یعنی بہت جلد یا رواں ہفتے ہی دی ڈارک نائٹ کو بھی پیچھے چھوڑ دے گی اور ممکنہ طور پر دی ایوینجرز کا بزنس ریکارڈ بھی توڑ دے گی کیونکہ ابھی یہ کافی عرصے تک سینماﺅں میں موجود رہے گی۔

ہدایت کار ریان کوگلر کی اس فلم کو اعزازحاصل ہے کہ اس میں پہلی بار سیاہ فام سپر ہیروز کو پیش کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : ایک کھرب روپے سے زائد بزنس کرنے والی 32 فلمیں

واضح رہے کہ فلم کی کہانی امریکا میں 1960 اور 1970 کی دہائی میں شائع ہونے والے سیاہ فام سپر ہیروز کے کامک ناول ’بلیک پینتھر‘ سے ماخوذ ہے۔

فلم میں افریقہ کے ایک گمشدہ حصے کو دکھایا گیا ہے، فلم میں شاہی روایات اور ٹیکنالوجی کی ترقی کے نئے ڈرامائی اندازوں کو بھی بھرپور دکھایا گیا ہے۔ اس فلم نے فروری میں سب سے زیادہ بڑے ڈیبیو (3 دن میں 20 کروڑ ڈالرز سے زائد) کا ریکارڈ بھی اپنے نام کیا، اسی طرح 5 ویں فلم بھی بنی جس نے ڈیبیو پر اتنا بزنس کیا۔

ریلیز کے پہلے ہفتے میں پیر کو چار کروڑ ڈالرز بزنس کرنے والی یہ پہلی فلم ہے جبکہ دوسرے ہفتے میں 11 کروڑ سے زائد بزنس کرنے والی دوسری فلم بھی ہے۔

خیال رہے کہ اس فلم کو دنیا بھر میں 16 فروری کو ریلیز کیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں