نیپال میں کھٹمنڈو ایئرپورٹ کے قریب بنگلہ دیش کا مسافر طیارہ گر کر تباہ ہوگیا، جس کے نتیجے میں 49 افراد ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق کھٹمنڈو ایئرپورٹ کے قریب لینڈنگ کے دوران بنگلہ دیش کا مسافر طیارہ حادثے کا شکار ہوگیا، جس میں 67 مسافر اور عملے کے 4 ارکان سوار تھے۔

مزید پڑھیں: فضائی حادثوں کی تحقیقات کیسے کی جاتی ہیں؟

اس حوالے سے حکومتی ترجمان ناراین پرساد دوادی نے بتایا کہ ’ہم ملبے سے لاشوں اور زخمیوں کو نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں'۔

فوج کے ترجمان گوکل بھنداری جہنوں نے ہلاکتوں کی تصدیق کی کا کہنا تھا کہ واقعے میں مزید افراد کے زندہ بچ جانے کی امید کم ہوگئی ہے۔

ایئرپورٹ ترجمان پریم ناتھ ٹھاکر نے بتایا کہ غیر ملکی جہاز میں عملے سمیت 71 افراد سوار تھے جبکہ پولیس اور فوج کی جانب سے امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور ملبے تلے پھنسے افراد کو نکالا جارہا ہے۔

حادثے کے بارے میں ایک اور عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ پرواز بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ سے آرہی تھی کہ لینڈنگ کے دوران جہاز میں آگ لگ گئی اور وہ حادثے کا شکار ہوگیا۔

اس بارے میں جب بنگہ دیش کی ایئرلائن کے دفتر میں رابطہ کیا گیا تو ایک ملازم نے بتایا کہ اس بارے میں ’کوئی بات کرنے کو تیار نہیں اور نہ ہی اس بارے میں کوئی مزید تفصیلات ہیں لیکن ایک برا واقعہ رونما ہوا ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: مسافر طیارہ گر کر تباہ، 71 افراد سوار تھے

دوسری جانب اس واقعے کے فوری بعد فیس بک پر پوسٹ کی گئی ویڈیوز میں رن وے کے قریب سیاہ دھویں کا بادل اٹھتا دیکھا جاسکتا ہے۔

واضح رہے کہ حالیہ چند برسوں میں نیپال میں فضائی حادثوں میں اضافہ ہوا جو اس کی سیاحتی صنعت پر بھی اثر انداز ہوا۔

یاد رہے کہ نیپال کی غیر محفوظ فضائی تحفظ کا ذمہ دار ناکافی دیکھ بھال، غیر تجربہ کار پائلٹس اور ناقص انتظام کو قرار دیا جاتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں