وزیرمملکت مریم اورنگ زیب نے سینیٹ میں چیئرمین کے انتخاب میں شکست کے بعد اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آج ایوان بالا میں جس طرح انتخاب ہوا ہے اس سے غیرجمہوری عناصر قوم کے سامنے بے نقاب ہوچکے ہیں۔

اسلام آباد میں وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری کے ہمرا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگ زیب نے کہا کہ کل تک ایک دوسرےکوجعلی خان اور چورکہتے تھے وہ آج گلے مل رہے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ تبدیلی کانعرہ لگانےوالوں کا بھیانک چہرہ سامنے آگیا۔

وزیرمملکت نے کہا کہ جیت ہمیشہ اصولوں پر چلنے والوں کی ہوتی ہے اور آج شدید مشکلات کے باوجود بھی نوازشریف اصولوں پر ڈٹ کرکھڑا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ غیر جمہوری رویوں سے کسی رہنما کو سیاست سے الگ نہیں رکھا جاسکتا اور عوام اصولی رہنما اور ان کے نظریے کے ساتھ کھڑے ہیں۔

مریم اورنگ زیب نے پی پی پی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پی پی پی کو جو بھرم تھا کہ بھٹو شہید زندہ ہے لیکن آج انھوں نے اپنی حمکت عملی سے بھٹو کو شہید کردیا ہے۔

سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے ٹویٹر میں اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ 'شطرنج کے مُہرو! تم جیتے نہیں - تمھیں بدترین شکست ہوئی ہے۔ ذرا عوام کے سامنے تو آؤ'۔

ایک اور ٹویٹ میں مریم نواز نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'زرداری اور امپائر کی انگلی کا بیوپاری، تیرے دربار میں پہنچے تو سبھی ایک ہوئے'۔

'زرداری نے ثابت کیا کہ مجھے خریدنا آتا ہے'

وزیر مملکت طلال چوہدری نے اس موقع پر کہا کہ آصف زرداری نے ثابت کیا کہ انھیں خریدنا آتاہے لیکن نوازشریف اصول پر کھڑے ہیں اور ملک اصول سے ہی آگے بڑھے گا۔

انھوں نے کہا کہ زرداری نے پیپلزپارٹی کی جمہوری واصولی سیاست کابیڑہ غرق کردیا ہے جبکہ نام نہاد نعرے لگانے والے عوام کے سامنے بے نقاب ہوچکے ہیں۔

طلال چوہدری نے کہا کہ ہمیں اصول چاہیے جیت نہیں اور 2018کے انتخابات کسی ڈرائنگ روم میں نہیں ہوں گے بلکہ عوام فیصلہ کریں گے جہاں ہم جیت جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام ترہتھکنڈوں کے باوجود سینیٹ انتخابات بروقت ہوئے۔

نومنتخب چیئرمین سینیٹ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ لگتاہے صادق سنجرانی کاانتخاب نہیں ہوا بلکہ ان کی بھرتی ہوئی ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

SHARMINDA Mar 13, 2018 10:21am
Bilkul drust, aik bhai nay seniority ko balaay taaq rakhtay hoay apnay bhai ko party ka sadar banaya. Is say barh kar jamhooriyat ki nakami kia hogi.