ای سی پی کا حلقہ بندیوں پر سینیٹ کمیٹی کی ہدایات پر عمل کرنے سے انکار
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی برائے حلقہ بندیوں کی ہدایات پر عمل کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ قانون پر عمل پیرا ہوں گے۔
وزیر مملکت برائے سیفران لیفٹننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ کا کہنا تھا کہ ان کا حلقہ 65 ہزار اسکوائر کلومیٹر پر تھا لیکن نئی حلقہ بندیوں کے بعد ان کا حلقہ 95 ہزار کلومیٹر تک پھیل گیا ہے۔
خصوصی کمیٹی کے پہلے اجلاس کے دوران کہا کہ ہم اس اجلاس میں اپنا وقت برباد کر رہے ہیں، آئندہ اس اجلاس میںں نہیں آؤنگا کیونکہ ای سی پی نے صاف کہہ دیا ہے کہ ہمیں تجاویز دینے کے بجائےکمیشن میں پٹیشن فائل کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے ڈر ہے کہ جس طرح سے ای سی پی نے ہماری تجاویز کے ساتھ رویہ اپنایا ہے، ہماری پٹیشن پر بھی ایسا ہی رویہ اختیا کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: نئی حلقہ بندیاں: ‘الیکش کمیشن نے 300 تجاویز پر کس سے مشاورت کی؟‘
قبل ازیں ای سی پی کے سیکریٹری بابر یعقوب فتح محمد نے کمیٹی کو بتایا کہ کمیشن کو قانون پر عمل کرنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ کمیٹی کی تجاویز کو ای سی پی تک پہنچا دیا جائے گا لیکن بہتر ہے کہ اراکین حلقہ بندیوں پر پٹیشن دائر کریں۔
انہوں نے کہا کہ آپ نے ای سی پی کو عمل کرنے کے لیے قانون بنا دیا ہے اور ہم ایک خودمختار ادارہ ہیں اور ہم کتابوں پر عمل کریں گے۔
خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی کی صدارت میں بنی کمیٹی نے سب سے پہلے تجاویز کو حتمی شکل دینے کا فیصلہ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: نئی حلقہ بندیاں:وفاقی اور صوبائی دارالحکومتوں کی نشستوں میں اضافہ
اجلاس کے دوران اراکین نے ای سی پی کی حلقہ بندیوں کے حوالے سے کیے گئے فیصلوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
مرتضیٰ جاوید عباسی کا کہنا تھا کہ آبادی کے لحاظ سے اور جس طرح سے حلقہ بندیاں مختلف اضلاع میں ہوئی ہیں اس میں کافی ہمدردیاں دکھائی ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ پالیمنٹ کو اختیار ہے اور اس کی تجاویز پر عمل کیا جانا چاہیے۔
ای سی پی کے سیکریٹری کا کہنا تھا کہ اراکین پارلیمنٹ اور دیگر افراد جنہیں حلقہ بندیوں پر اعتراضات ہیں، کو الیکشن کمیشن میں اپنی شکایات جمع کرانی چاہیے۔











لائیو ٹی وی
تبصرے (1) بند ہیں