پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ سینیٹ چیئرمین کے انتخاب کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے نہیں بلکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سمجھوتہ کیا تھا۔

نجی نشریاتی ادارے اے آر وائے نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) اور اس کے اتحادیوں نے ہمارے امیدوار کو ووٹ دیے اور ہم اپنے موقف میں واضح ہیں جبکہ عمران خان نے اپنا موقف تبدیل کرلیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے تبدیلی کا دعویٰ کرتے ہوئے یو ٹرن لے لیا اور ہماری جماعت کی حمایت کردہ امیدوار کو ووٹ دیا۔

مزید پڑھیں: ’پی ٹی آئی، پی پی پی کی مہربانی سے چیئرمین سینیٹ منتخب ہوا‘

سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میاں رضا ربانی کراچی کی سیاست میں کردار ادا کریں گے۔

پی ٹی آئی اور متحدہ قومی موومنٹ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بلاول زرداری کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کی حکمراں جماعت دہشت گردوں کی دوست جماعت ہے جبکہ متحدہ قومی موومنٹ خود ایک دہشت گرد جماعت ہے اور دونوں جماعتوں کے بانی نفرت کی سیاست کرتے ہیں۔

انہوں نے مسکراتے ہوئے کہا کہ میرے لیے انکل الطاف اور چچا عمران کے درمیان کوئی فرق نہیں، ہم نے کراچی میں الطاف حسین کی سیاست دیکھی ہے، میری پیدائش کراچی ہی کی ہے اور مجھ جیسے تمام لوگ جانتے ہیں کہ کس طرح ان کی نفرت اور اسلحہ کی سیاست نے کراچی کو نقصان پہنچایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: صادق سنجرانی چیئرمین، سلیم مانڈوی والا ڈپٹی چیئرمین سینیٹ منتخب

ان کا کہنا تھا کہ ہم ایک اور الطاف حسین نہیں چاہتے کیونکہ عمران خان کی کی نفرت کی سیاست، یو ٹرنز اور متنازع بیانات الطاف حسین جیسے ہی ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے الطاف حسین کی سربراہی میں چلنے والی جماعت اور ایم کیو ایم پاکستان کے درمیان فرق نہ کرتے ہوئے کہا کہ لندن میں مقیم قائد کو ان کے کراچی کی سیاست میں کردار پر نشانہ بنایا جاتا ہے جبکہ موجودہ جماعت کی قیادت بھی ان تمام بد فعلیوں کی برابر کی ذمہ دار ہے۔

انہوں نے کہا کہ الطاف حسین لندن میں ہیں اور انہوں نے کچھ بھی اکیلے نہیں کیا، اگر ہم ان کو ناپسند یا تنقید کا نشانہ بناتے ہیں تو ہمیں ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت کے ساتھ بھی ایسا ہی کرنا چاہیے۔

یہ خبر ڈان اخبار میں 18 مارچ 2018 کو شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں