خواجہ آصف منی لانڈرنگ کیس: نیب نے پی ٹی آئی رہنما کو طلب کرلیا
اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) کے انوسٹی گیشن ونگ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے رہنما عثمان ڈار کو دستاویزی ثبوت کے ساتھ 20مارچ کو طلب کرلیا۔
نیب نے وفاقی وزیر خارجہ خواجہ آصف کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی درخواست پر عثمان ڈار کو شواہد کے ساتھ پیش ہونے کا حکم دےدیا۔
یہ پڑھیں: نیب کا پاناما پیپرز میں شامل ناموں کے خلاف تحقیقات کا فیصلہ
خیال رہے کہ حکمران جماعت کے اہم رہنما خواجہ آصف کے خلاف تحقیقات کا آغاز پی ٹی آئی کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری عثمان ڈار کی درج کردہ شکایت پر کیا گیا۔
عثمان ڈار کا تعلق سیالکوٹ سے ہے جبکہ وزیر خارجہ خواجہ آصف کا آبائی علاقہ بھی یہی ہے۔
8مارچ کو چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی جانب سے خواجہ آصف کے خلاف مبینہ طور پر منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کی شکایت کی تصدیق کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: نیب کو پرویز مشرف کےخلاف مبینہ کرپشن کی تحقیقات کا حکم
دوسری جانب پی ٹی آئی نے خواجہ آصف کے خلاف نیب کے فیصلے کا خیر مقدم کیا گیا، اس حوالے سے عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ انہوں نے نیب کو خواجہ آصف کے غیر ملکی اکاؤنٹس اور منی لانڈرنگ کے ثبوت پہلے ہی فراہم کردیئے تھے۔
انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ نیب کو بھیجے گئے حالیہ خط میں خواجہ آصف نے اس بات کو تسلیم کیا کہ ان کے پاس متحدہ عرب امارات کا اقامہ ہے اور وہ منی لانڈرنگ میں ملوث رہے تھے۔
عثمار ڈار کا کہنا تھا کہ ’خواجہ آصف نے مبینہ طور پر اپنے آف شور اثاثے بھی الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) سے چھپائے تھے، ساتھ ہی انہوں نے دعویٰ کیا کہ وزیر خارجہ ابوظہبی کی ایک کمپنی سے ماہانہ 16 لاکھ روپ تنخواہ بھی وصول کرتے تھے۔
مزید پڑھیں: منی لانڈرنگ کا الزام: نیب کا خواجہ آصف کے خلاف تحقیقات کا آغاز
درخواست گزار کی جانب سے کی گئی شکایت میں خواجہ آصف کی آف شور کمپنیاں اور کاروبار کی تفصیلات فراہم کی گئیں جبکہ یہ الزام لگایا گیا کہ ان کی جانب سے لاکھوں روپے مبینہ طور پر غیر ملکی بینک اکاؤنٹس میں جمع کرائے گئے تھے۔
تحریک انصاف کے رہنما کی جانب سے مزید دعویٰ کیا گیا کہ خواجہ آصف نے بھاری رقم وصول کرنے کے لیے مبینہ طور پر اپنی اہلیہ کا غیر ملکی بینک اکاؤنٹس استعمال کیا جبکہ انہوں نے اپنی اہلیہ کے غیر ملکی بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات الیکشن کمیشن میں ظاہر نہیں کی تھیں۔











لائیو ٹی وی