بہاولپور: لودھراں انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج خالد محمود ملک نے 6 سالہ بچی سے زیادتی اور قتل کے مجرم کو 20 لاکھ روپے جرمانہ اور 4 مرتبہ سزائے موت سنا دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مجرم نے گزشتہ مہینے دنیاپور کے علاقے میں چھ سالہ بچی کا ریپ کرکے اسے قتل کردیا تھا اور لاش قریبی تلاب میں پھینک دی تھی۔

یہ پڑھیں: 2015 سے ہونے والے ریپ اور قتل کے 8 کیسز کے پیچھے 'سیریل کلر' ملوث

بعدازاں دنیا پور کی پولیس نے بچی کی لاش برآمد کرکے مقدمہ درج کرلیا جس کے بعد تحقیقات کا آغاز شروع ہوا تو مجرم گرفتار کرلیا گیا۔

پولیس نے واقعہ سے متعلق تفتیشی رپورٹ کے ایک ہفتے بعد ہی مجرم کو عدالت میں پیش کردیا۔

مذکورہ کیس میں عدالتی کارروائی کا عمل پیر(19 مارچ) کو پورے دن جاری رہا اور جج نے فیصلہ اگلے روز تک محفوظ کرلیا۔

یہ پہلی مرتبہ دیکھنے میں آیا ہے کہ عدالت نے ایک دن میں عدالتی کارروائی کے دوران 18 گواہان کے بیانات قلم بند کرائے اور شام تک اپنا فیصلہ سنا دیا۔

کوئٹہ میں بچی کے ساتھ زیادتی اور قتل کے مجرم کو عمر قید

کوئٹہ کی انسدا د دہشت گردی کی عدالت نے 7 سالہ بچی سحر بتول کے ساتھ زیادتی اور قتل کے مجرم کو عمر قید کی سزا سنادی۔

عدالت نے مجرم جنید کو بچی کے ساتھ زیادتی کے جرم پر 4 سال قید کی اضافی سزا بھی سنائی۔

یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی میں 7 سالہ بچے کا ’ریپ‘، ملزم گرفتار

واضح رہے کہ مجرم نے کوئٹہ کے علاقے زرغون روڈ پر 7 نومبر 2014 کو 7 سالہ تبول کو زیادتی کے بعد قتل کردیا تھا، پولیس نے تفتیش کے بعد 20 نومبر کو مجرم کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی۔

ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس رزاق چیمہ نے صحافیوں کو بتایا کہ ملزم نے اپنے جرم کا اعتراف کیا۔

دوسری جانب بچی کے والدین نے عدالتی فیصلے پر اطمیان کا اظہار کیا۔

سحربتول کے والد نے سول سوسائٹی اور میڈیا کا شکریہ بھی ادا کیا

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں