سرینگر: بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ شدید فائرگ کے تبادلے میں 5 بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کے علاوہ 5 مشتبہ عسکریت پسند بھی ہلاک ہوگئے۔

بھارتی فوج کے ترجمان کرنل راجیش کالیہ نے دعویٰ کیا کہ فائرنگ کا تبادلہ اس وقت شروع ہوا جب لائن آف کنٹرول کے قریب ہلمت پورہ کے شمالی جنگلات میں فوجی گاڑی پر نامعلوم افراد کی جانب سے حملہ کیا گیا۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: 6 شہریوں کی ہلاکت پر بھارت مخالف مظاہرے، کشیدگی میں اضافہ

پولیس کا کہنا تھا کہ منگل کو فائرنگ کے تبادلے میں 3 مشتبہ عسکریت پنسدوں ہلاک ہوئے جبکہ فائرنگ کا سلسلہ بدھ کو بھی جاری رہا، جس کے نتیجے میں دو فوجی اور پولیس کے خصوصی دستے کے دو اہلکار بھی ہلاک ہوگئے۔

اس بارے میں ایک سینئر پولیس اہلکار نے کہا کہ پولیس کے مزید دستے جنگل کی طرف روانہ کردیے اور وہ عسکریت پسندوں کی تلاش کر رہے ہیں جبکہ علاقے میں فائرنگ کا سلسلہ ابھی بھی جاری ہے۔

کپورا میں موجود سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس شمشیر حسین کا کہنا تھا کہ عسکریت پسندوں کی جانب سے فورسز پر اس وقت حملہ کیا جب وہ سری نگر کے شمال میں کپوارا کے جنگل میں فورسز سرچنگ آپریشن میں مصروف تھیں۔

تاہم ان کی جانب سے اس بات کی تصدیق کی گئی کہ چند گھنٹوں میں فائرنگ کا تبادلہ ختم ہوگیا اورجنگل میں سرچ آپریشن جاری تھا۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر:بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں مزید 8 افراد ہلاک

خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں مختلف گروپوں نے بھارت کے قبضے سے آزاد ہونے کےلیے جدوجہد جاری رکھی ہوئی ہے اور وہ بھارتی تسلط سے آزادی یا موجودہ حصے کا پاکستان سے انضمام چاہتے ہیں۔

اس جدوجہد کے نتیجے میں بھارتی فورسز اور ان گروپوں کے درمیان آئے روز جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں،جس میں متعدد کشمیری ہلاک بھی ہوچکے ہیں۔

اس بارے میں بھارتی فوج کا کہنا تھا کہ انہوں نے آپریشن کے نتیجے میں ایک سال کے دوران 200 مشتبہ عسکریت پسندوں کو ہلاک کردیا تھا۔


یہ خبر 22 مارچ 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں