ویسٹ انڈیز کے عظیم کرکٹر اور پاکستان سپرلیگ (پی ایس ایل) کی ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز سے منسلک ویون رچرڈز اہل خانہ سمیت کراچی پہنچ گئے۔

جناح انٹرنیشنل ائرپورٹ کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ویون رچرڈز کا کہنا تھا کہ 'آخری مرتبہ جب میں یہاں آیا تو بہت اچھا وقت گزرا تھا میرے خیال میں وہ سری لنکا کے خلاف ورلڈ کپ کا میچ تھا اور نیشنل اسٹیڈیم کراچی سے میری بہترین یادیں وابستہ ہیں'۔

یاد رہے کہ ویون رچرڈز آخری مرتبہ 1987 میں کراچی آئے تھے۔

ویون رچرڈز کا کہنا تھا کہ 'کراچی میں دوبارہ آکربہت اچھا لگ رہا ہے، جس طرح سے پیار و محبت دی گئی ہے اسی لیے میں یہاں پر ہوں'۔

پی ایس ایل کے رواں سال کے ان میچز کے بعد مستقبل میں زیادہ میچوں کی امید ظاہر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ'میرے خیال میں پی ایس ایل بہت بہتر ہورہی ہے، اس مرتبہ دو میچ لاہور اور ایک میچ کراچی میں ہورہا ہے جو پی ایس ایل کے لیے نیک شگون ہے'۔

ویون رچرڈز نے کہا کہ نوجوان کھلاڑیوں کے لیے پی ایس ایل ایک اچھا پلیٹ فارم ہے۔

قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پشاور زلمی کے ہاتھوں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی شکست پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز آگے بڑھنے کے لیے کچھ مثبت کرسکتی ہے تاہم 'ہر شکست سے دل دکھتا ہے لیکن مجھے امید ہے کہ ان شکستوں سے مثبت پہلونکال سکیں گے اور اگلے مرتبہ ان غلطیوں کو نہیں دہرائیں گے'۔

ان کا کہنا تھا کہ جس نےکوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو ہرایا وہ پی ایس ایل بھی جیت سکتا ہے۔

ویون رچرڈز نے ویسٹ انڈین ٹیم کے دورے کے حوالے سے کہا کہ یہ دورہ بہت دلچسپ ہوگا کیونکہ دورے میں 'ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے موجودہ چمپیئنز اور سابق چمپیئنز کے درمیان مقابلہ ہوگا اور ایک اچھی سیریز ہونے جارہی ہے'۔

پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 'میرا ہمیشہ سے ماننا ہے کہ پاکستان میں خداداد صلاحیت کے حامل کرکٹرز ہیں اور جب باقاعدگی سے یہاں کرکٹ کھیلتی جاتی رہی تو اسٹیڈیم میں شائقین کی مزید تعداد بڑھے گی اور پاکستانی ٹیم میں مزید اسٹارز سامنے آئیں گے'۔

خیال رہے کہ نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں پی ایس ایل کا فائنل پشاور زلمی اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے درمیان 25 مارچ کو کھیلا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں