پاکستان کی پہلی مخنث ماڈل کا اعزاز تو کامی سد کے پاس ہے، جو ان دنوں اپنی آنے والی پہلی فلم ’سات دن محبت ان‘ کی شوٹنگ میں مصروف ہیں۔

تاہم اب ملکی تاریخ میں پہلی خواجہ سرا نیوز کاسٹر بھی سامنے آگئی۔

جی ہاں، ماویہ ملک نامی خواجہ سرا کو پاکستانی نیوز چینل ’کوہ نور‘ نے نیوز کاسٹر کے طور پر بھرتی کیا ہے۔

ماویہ ملک کے نام سے فیس بک پیج کے مطابق انہوں نے کیریئر کی ابتداء ماڈلنگ سے کی۔

ملک میں پہلی بار خواجہ سرا کو اتنی اہم ذمہ داری دیے جانے پر کئی لوگوں نے نیوز چینل کے اس قدم کی تعریف کی ہے، جب کہ درجنوں افراد نے ماویہ ملک کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: کامی سد: پاکستان کی پہلی مخنث ماڈل

اس سے قبل جہاں کامی سد نے پہلی خواجہ سرا ماڈل کا اعزاز حاصل کیا، وہیں ملکی تاریخ میں پہلی بار ایسے افراد کے لیے 2017 میں خصوصی پاسپورٹ بھی جاری کیا گیا تھا۔

—فوٹو: دی ٹائمز آف کراچی فیس بک
—فوٹو: دی ٹائمز آف کراچی فیس بک

اسی طرح گزشتہ برس ہونے والی مردم شماری میں بھی پہلی بار انہیں الگ سے شمار کیا گیا، جس کے مطابق ملک میں خواجہ سرا افراد کی تعداد محض 10 ہزار 418 ہے۔

مخنث افراد کے حقوق کے لیے سپریم کورٹ نے ان کے لیے خصوصی شناختی کارڈ بھی جاری کرنے کا حکم دیا، جب کہ حکومت نے سرکاری نوکریوں میں ان کے لیے مخصوص کوٹا بھی مختص کر رکھا ہے۔

پاکستان میں کچھ سرکاری محکموں نے بھی مخنث افراد کو بھرتی کر رکھا ہے، جب کہ گزشتہ چند سال میں ان افراد نے فیشن، انٹرٹینمنٹ، میڈیا و بزنس جیسے شعبوں کا رخ بھی کیا ہے۔

ماویہ ملک کوہ نور نیوز چینل پر خبریں پڑھتی ہیں اور 23 مارچ کو یوم پاکستان کے موقع پر وہ چینل پر خبریں پڑھتی نظر آئیں۔

—فوٹو: ماویہ ملک فیس بک
—فوٹو: ماویہ ملک فیس بک

کوہ نور نیوز نے 23 مارچ کو ماویہ ملک کو پہلی خواجہ سرا کی حیثیت میں بطور نیوز کاسٹر بھرتی کرنے کی پوسٹ بھی شیئر کی۔

علاوہ ازیں ٹوئٹر پر بھی صحافیوں و دیگر افراد نے ان کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

تبصرے (2) بند ہیں

AZEEM Mar 24, 2018 05:53pm
اچھی پیشرفت ہے، پاکستان میں یہ کام بہت پہلے ہی شروع ہوجانا چاہیے، خواجہ سرا ایک حقیقت اور سماج کا حصہ ہیں، انہیں مطرود اور معاشرے دور رکھنا انسانیت کی تذلیل ہے، انہیں سماج میں جینے بلکہ سر اٹھا کے جینے کا اتنا ہی حق جتنا کسی اور کو، اگر ان لوگوں کو تعلیم اور روزگار مساوی بلکہ خصوصی مواقع فراہم کیے جاتے تو سماج اس کے طبقے کو بہت سے مشکلات سے بچایا جاسکتا تھا۔ البتہ اب بھی معاشرے میں خواجہ سراؤں سے متعلق حقائق کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ اور لوگوں کو یہ باور کرانے کی ضرورت ہے مخنث ہونے میں ان کا کوئی قصور نہیں۔ یہ قدرتی طور ایسا ہونا سائنس نے ثابت کیا ہے، جیسے تسلیم کیے جانے کی ضرورت ہے۔
Emran Chiniot Mar 25, 2018 01:06pm
Wow, sounds good.