شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کے دورہ چین کے بارے میں کئی روز کی افواہوں کے بعد اب باضابطہ طور پر تصدیق کر دی گئی ہے کہ انہوں نے چین کا دورہ کیا اور اعلی حکام سے ملاقاتیں کی ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق چین کے مقامی میڈیا پر یہ خبر چلی کہ سفارتی ٹرین پر ہائی پروفائل شخصیت بیجنگ پہنچی ہے جبکہ جاپانی میڈیا کا کہنا تھا کہ وہ شخصیت شمالی کوریا کے لیڈر کم جونگ ان ہیں۔

مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ، کم جونگ اُن کے درمیان تاریخی ملاقات طے

تاہم کم جونگ کے اس دورے کی تصدیق چین اور شمالی کوریا دونوں نے کر دی ہے۔

چینی خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ کم جونگ ان کے چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ کامیاب مذاکرات ہوئے ہیں۔

ایجنسی کے مطابق غیر سرکاری دورے کے دوران کم جونگ ان نے اپنے چینی ہم منصب کو جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے عزم پر قائم رہنے کی یقین دہانی کرائی۔

یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ، شمالی کوریا کے تاجروں پر پابندی روکے، چین

کم جونگ ان نے کہا کہ جزیرہ نما کوریا میں جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے مسئلے کو حل کیا جا سکتا ہے اگر جنوبی کوریا اور امریکا ہماری کوشش کا خیر سگالی کے ساتھ جواب دیتے ہوئے امن اور استحکام کا ماحول تیار کریں جس میں امن کی تکمیل کے لئے ترقی پسند اور ہم عہد اقدامات اٹھائے جائیں۔

واضح رہے کہ رواں ماہ 9 مارچ کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے سپریم رہنما کِم جونگ اُن کے سے پہلی تاریخی ملاقات کرنے پر رضامندی اظہار کیا تھا۔

اس سے قبل چین نے امریکا کی جانب سے اقوام متحدہ کو شمالی کوریا کے ہتھیار بنانے کے منصوبے میں مدد کرنے والی کشتیوں پر پابندی لگانے کو اپنی تحقیقات مکمل ہونے تک روکنے کی درخواست کی تھیْ

واضح رہے کہ چین شمالی کوریا اور اس کی زیادہ تر تجارتوں کا کئی دہائیوں سے سفارتی محافظ ہے تاہم چین نے پیانگ یانگ کی ہتھیار بنانے کے منصوبے پر لگی پابندیوں کی حمایت کی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں