سپریم کورٹ نے جمعے کے روز پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے گزشتہ 10 سالوں کے دوران مینیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) کے عہدے پر فائز رہنے والے کو 12 اپریل کی سماعت میں عدالت طلب کرلیا۔

چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے عوامی ایئرلائنز کی نجکاری کے حوالے سے از خود نوٹس کیس کی سماعت کی۔

چیف جسٹس نے پی آئی اے کے ایم ڈیز کو اگلی سماعت میں آڈٹ کی گئی تمام اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی جمع کرانے کا حکم دیا۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے کی نجکاری

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے عدالت نے منافع بخش روٹس کو مبینہ طور پر پی آئی اے سے لے کر نجی پروازوں خصوصی طور پر ایئر بلیو کو دیئے جانے کے حوالے سے از خود نوٹس لیا تھا۔

عدالت نے حکام کو پی آئی میں مزید بھرتی سے بھی روک دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی کا حکومت کو پی آئی اے اور اسٹیل ملز کی نجکاری سے باز رہنے کا انتباہ

واضح رہے کہ گزشتہ سال مسلم لیگ (ن) کے رہنما نواز شریف کو وزیر اعظم کے عہدے سے برطرف کیے جانے کے بعد نئے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے اس عہدے پر منتخب ہونے کے بعد وفاقی حکومت نے پی آئی اے اور پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔

نجکاری کے اقدام پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں کہ حکومت اپنی مدت پوری کرنے کے قریب ایسا قدم کیوں اٹھا رہی ہے؟

تبصرے (0) بند ہیں