گزشتہ دن بھارتی ریاست راجستھان کے ضلع جودھپور کی ٹرائل کورٹ نے نایاب ہرن کے شکار کرنے کے 20 سال پرانے کیس میں بولی وڈ سپر اسٹار سلمان خان کو 5 برس قید اور 10 ہزار روپے کی سزا سنائی۔

اسی کیس میں سلمان خان کے ساتھ اداکار سیف علی خان، اداکارہ تبو، اداکارہ سونالی باندرے، نیلم اور شنیت سنگھ کو بے قصور قرار دیتے ہوئے بری کردیا گیا۔

عدالتی فیصلے پر نہ صرف بھارتی سیاست بلکہ اداکار اور کئی قانونی ماہرین بھی حیران ہیں۔

سب کا سوال ہے کہ آخر عدالت نے باقی تمام ملزمان کو چھوڑ کر صرف سلمان خان کو ہی کیوں سزا دی؟

بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کی خبر کے مطابق کیس کے مرکزی عینی گواہان نے دیگر ملزمان کو عدالت میں پہچاننے سے ہی انکار کردیا۔

سزا سے بچ جانے والی تبو، سونالی باندرے اور نیلم—فوٹو: اے ایف پی
سزا سے بچ جانے والی تبو، سونالی باندرے اور نیلم—فوٹو: اے ایف پی

خبر کے مطابق اگرچہ وکلاء نے مرکزی عینی گواہان کو ملزمان کو پہنچاننے میں مدد بھی فراہم کرنے کی کوشش کی، تاہم عینی گواہان اداکارہ تبو، نیلم اور سونالی باندرے کو نہیں پہچان پائے۔

یہ بھی پڑھیں: نایاب ہرن کا شکار: سلمان خان کو 5 سال قید کی سزا

یہاں تک کیس کے مرکزی عینی شاہد اداکار سیف علی خان کو بھی مکمل طور پر بطور ملزم نہیں پہنچان سکے۔

عینی شاہدوں نے عدالت کو بتایا کہ انہیں کچھ کچھ یاد پڑ رہا ہے کہ سیف علی خان نایاب ہرن شکار کیس کے واقعے کے وقت استعمال ہونے والی گاڑی کی فرنٹ سیٹ پر بیٹھے تھے۔

تاہم عینی گواہان نے عدالت کے سامنے دیگر تمام اداکاراؤں کے پہچاننے سے انکار کردیا، جس کے بعد عدالت نے دیگر ملزمان کو بری کر دیا۔

کیس کے مرکزی عینی شاہد پونم چند بشنوئی کے مطابق نایاب ہرن کے شکار کے وقت وہ فائرنگ کرنے والے افراد سے 150 میٹر کی دوری پر تھے، جب کہ اس وقت رات ہوچکی تھی، جس وجہ سے وہ دیگر ملزمان کو ٹھیک طرح سے نہیں دیکھ سکے۔

سیف علی خان بھی بچ گئے—فوٹو: ہندوستان ٹائمز
سیف علی خان بھی بچ گئے—فوٹو: ہندوستان ٹائمز

عدالت میں جرح کے وقت سلمان خان کے وکلاء نے عدالت کو دلائل دے کر رضامند کرنے کی کوشش کی کہ اداکار کو اسی کیس کے کچھ معاملات میں پہلی ہی عدالتوں نے بری کردیا ہے، تاہم جج اداکار کے وکلاء کے دلائل سے سہمت نہیں ہوئے۔

مزید پڑھیں: ’سلمان نے تبو اور سونالی کے اکسانے پر ہرن کو مارا‘ عینی گواہ

واضح رہے کہ جودھپور کی مقامی ٹرائل عدالت نے 1998 میں نایاب سیاہ ہرن کے شکار کا الزام ثابت ہونے پر 5 اپریل کو سلمان خان کو 5 سال قید اور 10 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی۔

عدالت کی جانب سے سزا سنائے جانے کے بعد سلمان خان کو جودھپور سینٹرل جیل کی بیرک نمبر 2 میں قید کیا گیا۔

انہوں نے عدالتی فیصلے کے خلاف جودھپور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں ضمانت کی درخواست بھی دائر کر رکھی ہے، جس پر 6 اپریل کو مختصر سماعت ہوئی، عدالت نے مزید سماعت 7 اپریل کو مقرر کردی۔

اگر سلمان خان کو 7 اپریل کو بھی ضمانت نہیں ملتی تو کیس کی سماعت پیر 9 اپریل کو ہوگی، اگر سیشن کورٹ نے سلمان خان کی ضمانت کی درخواست منظور نہیں کی تو ان کے پاس ہائی کورٹ میں اپیل کرنے کا حق موجود ہے۔

سلمان خان فیصلے کی سماعت سننے کے لیے عدالت آتے ہوئے—فوٹو: اے ایف پی
سلمان خان فیصلے کی سماعت سننے کے لیے عدالت آتے ہوئے—فوٹو: اے ایف پی

ضرور پڑھیں

تبصرے (2) بند ہیں

Usman Asif Apr 06, 2018 10:37pm
سلمان خان عوام کی عدالت میں جائیں گے
Socrates Apr 07, 2018 09:02pm
Are we speaking in favour of Salman Khan because he is a Muslim and the word "Khan" appears in his name? Is this the sole reason or there are other reasons as well?