نئے اسلام آباد ائیرپورٹ پر پہلی آزمائشی پرواز لینڈ کر گئی

اپ ڈیٹ 09 اپريل 2018
پی آئی اے اور سول ایوی ایشن کا عملہ آزمائشی پرواز بھرنے والے طیارے کے ساتھ نیو اسلام آباد ایئرپورٹ پر موجود ہیں — فوٹو: طاہر نصیر
پی آئی اے اور سول ایوی ایشن کا عملہ آزمائشی پرواز بھرنے والے طیارے کے ساتھ نیو اسلام آباد ایئرپورٹ پر موجود ہیں — فوٹو: طاہر نصیر

نئے اسلام آباد ائیر پورٹ کی تعمیرات مکمل کرلی گئیں اور پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز (پی آئی اے) کی ائیر بس اے 320 نے بین الاقوامی ائیرپورٹ پر آزمائشی لینڈنگ کی۔

خیال رہے کہ 20 اپریل سے نئے اسلام آباد ائیر پورٹ کو آپریشنل کردیا جائے گا۔

پی آئی اے کی پرواز پی کے 9001 نے بے نظیر ائیرپورٹ سے اڑان بھری اور نئے اسلام آباد ائیرپورٹ پر لینڈ کیا۔

پہلی آزمائشی پرواز میں قومی ائیرلائن کے افسران بھی موجود تھے۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے میں خواتین پائلٹس کا کوٹہ 10 فیصد مختص کرنے کا حکم

پہلی آزمائشی پرواز کی لینڈنگ پر ہوا بازی کے سیکریٹری نے پی آئی اے حکام کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ نئے اسلام آباد ائیرپورٹ کی تکمیل ملک میں شعبہ ہوا بازی کی تاریخ کا اہم سنگ میل ثابت ہو گا۔

انہوں نے بتایا کہ نئے ائیرپورٹ پر مسافروں کو جدید سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

پی آئی کے طیارے کا نیا چہرہ سامنے آگیا

پاکستان کی قومی ائیر لائن (پی آئی اے) نے اپنے طیاروں پر پیچھے اور انجنز پر قومی جانور، مارخور کی تصاویر متعارف کرادیں۔

پی آئی اے کے لوگو کا فونٹ بھی تبدیل کرکے اسے طیارے کے نیچے ہی آویزاں کیا گیا ہے تاکہ پرواز کے وقت اسے زمین سے بھی دیکھا جاسکے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پی آئی اے کے ترجمان مشعود تاجور کا کہنا تھا کہ اس سے قبل ایسی تبدیلی 10 سال پہلے سامنے آئی تھی اور یہ تبدیلی پروازوں کو بہتر بنانے، خوش نما کرنے اور بزنس پلان کا حصہ ہیں۔

وزیر اعظم کے مشیر برائے ہوا بازی سردار مہتاب احمد خان نے تقریب کے دوران مارخور کی تصویر اور پی آئی اے میں اس حوالے سے کی جانے والی تبدیلی کو متعارف کرایا۔

یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کا مسافروں کو کرسمس کا تحفہ

تقریب میں پی آئی اے اور سول ایسی ایشن کے سینئر حکام بشمول سیکریٹری ایوی ایشن عرفان الہٰی، پی آئی اے کے صدر اور سی ای او مشرف رسول سیان، سی او او ضیاء قادر، سی سی او بلال منیر شیخ، چیف ٹیکنیکل افسر عامر علی اور ایچ آر چیف عاصمہ باجوہ بھی شامل تھیں۔

سردار مہتاب خان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے نے دنیا میں اپنی شناخت بحال کرنے کے لیے یہ قدم اٹھایا اور اس کے لیے ضروری تھا کہ پی آئی کو ایک مختلف برانڈ کے طور پر پیش کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کا یہ اقدام قوم کی جانب سے مارخور جانور کے تحفظ کے وعدے کی عکاسی کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’میں اس کوشش کو سراہتا ہوں، مارخور ہمارا قومی اور ایک جنگجو جانور ہے جو مشکل وقت میں بھی ہمت نہیں ہارتا‘۔

تبصرے (0) بند ہیں