وفاقی وزیر بجلی اویس لغاری نے عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے منشور میں بہاولپور اور جنوبی پنجاب صوبے کو شامل کرنے کااعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ دوبارہ اقتدار میں آکر ایجنڈے کی تکمیل کریں گے۔

اسلام آباد میں پنجاب ہاؤس میں وزارت سمندر پار پاکستانیوں کے وزیر مملکت عبدالرحمان خان کانجو، سعودمجید، تہمینہ دولتانہ اور دیگر اراکین اسمبلی کے ہمراہ پریس کانفرنس میں اویس لغاری نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) جنوبی پنجاب میں نئے صوبوں کی حامی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اسمبلی میں صوبہ بہاولپور اور صوبہ جنوبی پنجاب کی قراردادیں پیش کی ہیں لیکن حزب اختلاف نے ہمارا ساتھ نہیں دیا اور نہ ہی چھوٹے صوبوں کی آواز اٹھائی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے دور اقتدار میں جنوبی پنجاب کے صوبے کا نعرہ محض انتخابی شوشہ تھا کیونکہ صوبے ایسے نہیں بنتے اس کے لیے مکمل ہوم ورک اور عزم کی ضرورت ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:مسلم لیگ (ن) کے 7 ارکان اسمبلی مستعفی، نیا ’محاذ‘ بنانے کا اعلان

انھوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ(ن) ہی وہ واحد جماعت ہے جو چھوٹے انتظامی یونٹس پرنہ صرف یقین رکھتی ہے بلکہ بھاری مینڈیٹ کے بعد دوبارہ اقتدار میں آکر اس ایجنڈے کی تکمیل کو یقینی بنائے گی۔

جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے رکن اسمبلی نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور اقتدار میں جنوبی پنجاب کی ترقی پر 226 ارب روپے خرچ کیے گئے ہیں جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔

یاد رہے کہ چند روز قبل ہی جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے مسلم لیگ (ن) کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی نے پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے صوبہ جنوبی پنجاب محاذ کی بنیاد رکھی تھی۔

مزید پڑھیں:مسلم لیگی ہوں مسلم لیگ میں رہوں گا، استعفیٰ نہیں دوں گا، سید محمد اصغر

خسرو بختیار کی سربراہی میں قائم ہونے والے اس محاذ میں حکمران جماعت سے الگ ہونے والے 7 اراکین اسمبلی شامل تھے جبکہ سابق نگراں وزیراعظم بلخ شیر مزاری نے بھی شمولیت کی تھی۔

مستعفی ہونے والے ارکان قومی اسمبلی میں خسرو بختیار، طاہر اقبال چوہدری، طاہر بشیر چیمہ، رانا قاسم نون، باسط بخاری جبکہ صوبائی اسمبلی سے سمیرا خان اور نصراللہ دریشک شامل ہیں۔

خسرو بختیار پریس کانفرنس کے دوران بہاولنگر سے منتخب رکن قومی اسمبلی سید محمد اصغر کے استعفے کا بھی اعلان کیا تھا بعد ازاں سید محمد اصغر نے اپنے استعفے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ میں مسلم لیگی ہوں اور مسلم لیگ میں رہوں گا تاہم صوبے کے لیے قائم محاذ کی حمایت کرتا ہوں۔

تبصرے (0) بند ہیں