سرخ گوشت زیادہ کھانا جگر کے لیے نقصان دہ

16 اپريل 2018
یہ دعویٰ ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ دعویٰ ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو

سرخ گوشت کو زیادہ کھانے کی عادت جان لیوا جگر کے امراض کا خطرہ بڑھا سکتی ہے۔

یہ دعویٰ ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

تحقیق میں سرخ گوشت کھانے اور جگر پر چربی چڑھنے کے مرض کے درمیان تعلق کو دریافت کیا گیا۔

مزید پڑھیں : سرخ گوشت کا زیادہ استعمال 9 امراض کا خطرہ بڑھائے

تحقیق میں بتایا گیا کہ بھنے ہوئے گوشت کو کھانے والے افراد میں اس مرض کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے جو آگے بڑھ کر جگر سکڑنے ، کینسر یا لیور فیلیئر کا باعث بن سکتا ہے۔

اس سے قبل یہ بات پہلے ہی سامنے آچکی ہے کہ سرخ گوشت کو بہت زیادہ کھانا کینسر، امراض قلب اور ذیابیطس کا خطرہ بڑھاتا ہے تاہم اس تحقیق میں جگر پر اس کے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔

اس نئی تحقیق میں اس بات کی بھی تصدیق کی گئی کہ سرخ گوشت کو زیادہ کھانا ذیابیطس کا باعث بن سکتا ہے جو کہ جگر کے امراض کا خطرہ بڑھانے والی ایک بڑی وجہ ہے۔

حیفہ یونیورسٹی کی تحقیق کے دوران 789 بالغ افراد سے ان کی غذائی اور پکانے کی عادات کے بارے میں پوچھا گیا اور پھر ان کے جگر کے الٹرا ساﺅنڈ اسکین اور انسولین مزاحمت کے ٹیسٹ بھی ہوئے۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ جو لوگ جنک اور سرخ گوشت زیادہ کھاتے ہیں، ان میں جگر کے امراض کا خطرہ 47 فیصد زیادہ ہوتا ہے جبکہ انسولین کی مزاحمت کا امکان 55 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

تحقیق کے مطابق سرخ گوشت کو تیز آنچ پر زیادہ تک پکانا بھی جگر کے امراض اور ذیابیطس کا خطرہ بڑھانے سے تعلق رکھتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سرخ گوشت کا اعتدال میں استعمال کیوں ضروری ہے؟

محققین کا کہنا تھا کہ شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ سرخ اور پراسیس شدہ گوشت کا بہت زیادہ استعمال صحت کے لیے انتہائی مضر ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ انسولین کی مزاحمت اور جگر پر چربی چڑھنے سے بچنے کے لیے لوگوں کو سرخ گوشت کا کم جبکہ مچھلی اور چکن کو زیادہ ترجیح دینی چاہئے۔

اسی طرح تلے ہوئے یا بھنے ہوئے گوشت کی بجائے ابالنا یا سالن کی شکل میں کھانا زیادہ بہتر ہے۔

یہ بھی دیکھیں : جگر کے مسائل ظاہر کرنے والی نشانیاں

جگر پر چربی چڑھنے کا مرض اکثر ممالک میں بہت عام ہے اور ہر 4 میں سے ایک شخص اس کا نشانہ بنتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل آف Hepatology میں شائع ہوئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں