پارہ چنار: سرحد پار افغانستان کے علاقے سے فائرنگ کے نتیجے میں 2 فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) اہلکار شہید اور 5 زخمی ہو گئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق جنوبی پارہ چنار سے 25 کلومیڑ دور لوئر کرم ایجنسی کے علاقے لاقہ تیگا میں ایف سی پوسٹ پر حملہ سرحد پار صوبہ خوست سے ہوا اور فائرنگ کا سلسلہ کئی گھنٹے تک جاری رہا۔

یہ پڑھیں: افغان سرحد سے دہشت گردوں کی فائرنگ، 3 سیکیورٹی اہلکار شہید

سیکیورٹی فورسز نے جوابی حملہ کیا تاہم پولیٹیکل انتظامیہ کے مطابق بنگش اور دیگر قبائل کے مسلحہ قبائلی ایف سی اہلکاروں کی مدد کے لیے بھی جمع ہوگئے تھے۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ جب ایف سی اہلکار پاک افغان سرحد پر بارڈ لگانے کے لیے ضروری تیاریوں کی غرض سے علاقے میں موجود تھے تب ان پر فائرنگ کردی گئی۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ ‘فوج حالات کو قابو میں لانے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھارہی ہے تاکہ شہریوں کو جانی نقصان سے بچایا جا سکتے تاہم حالات کو قابو رکھنے کے لیے عسکری حکام کے مابین معاملات زیر غور ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’مثبت رویے کے باوجود افغان سرزمین سے دہشت گردی جاری‘

افغانستان سے سرحد پارحملے کے فوراً بعد ہی قبائلی عمائدین نے مساجد کے ذریعے اعلان کیا کہ سرحد پر تعینات سیکیورٹی فورسز کی مدد کے لیے آئیں جس کے بعد طوری اور بنگش قبائل کے متعدد قبائلی سرحد پر جمع ہو گئے۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ فائرنگ کے واقعے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان نے گزشتہ سال سے سرحد پر دہشت گردوں کی نقل و حرکت روکنے کے لیے خاردار تار لگانے کا کام شروع کیا۔


یہ خبر 16 اپریل 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں