صوبہ پنجاب کے ضلع خانیوال کے اسکول میں کھیل کے دوران طالب علم کی ہلاکت کے بعد صوبائی حکومت نے پنجاب بھر کے تمام اسکولوں میں کبڈی پر پابندی عائد کردی۔

صوبائی حکومت کی جانب سے جاری ہونے والے پابندی کے نوٹیفکیشن میں گورنمنٹ ہائی اسکول میں ’تھپڑوں والی کبڈی‘ سے جاں بحق طالب علم بلال کا حوالہ بھی دیا گیا۔

خیال رہے کہ خانیوال کے گورنمنٹ ہائی اسکول میں بریک کے دوران تھپڑوں والی کبڈی کھیلنے کے باعث چھٹی جماعت کا طالب علم بلال جاں بحق ہوگیا تھا۔

مزید پڑھیں: پنجاب: اسکولوں میں بچوں کی ڈانس پرفارمنس پر پابندی

مذکورہ واقعے پر اسکول کے ہیڈ ماسٹر کو پہلے ہی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے پر معطل کیا جاچکا ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان کے صوبہ پنجاب میں کبڈی کے کھیل کو علاقائی کھیل تصور کیا جاتا ہے اور یہ کھیل پاکستان، بھارت اور کینیڈا سمیت دنیا کے دیگر علاقوں میں بھی مقبول ہے۔

تاہم تھپڑوں والی کبڈی، جو انتہائی برداشت کا کھیل ہے، پاکستان کے بالائی پنجاب میں بہت مقبول ہے جس میں فریقین کو سخت مقابلے کا سامنا ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ 12 مارچ 2018 کو پنجاب کے محکمہ تعلیم نے صوبے کے تمام نجی و سرکاری اسکولوں میں بچوں کی ڈانس پرفارمنس پر پابندی عائد کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب: اسکولوں میں بلیک بورڈ اور چاک کے استعمال پر پابندی

محکمہ کے چیف ایگزیکٹو افسر زاہد بشیر گورائیہ نے بتایا تھا کہ اسکولوں میں منعقد کی جانے والی تقریبات تقسیم انعامات، پیرنٹس ڈے، ٹیچرز ڈے، مینا بازار اور دیگر میں بچوں سے ڈانس کروانے پر پابندی ہوگی۔

زاہد بشیر گورائیہ کا کہنا تھا کہ محکمہ تعلیم کو بچوں سے اسکولوں میں پاکستانی اور بھارتی گانوں پر ڈانس کرانے کی شکایات موصول ہوئی تھیں، جس کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ پابندی سرکاری و نجی تعلیمی اداروں پر عائد کی گئی تاہم بعد ازاں محکمے کے دیگر افسران نے مذکورہ پابندی کے حوالے سے لا تعلقی کا اظہار کیا تھا۔

ملک میں بچوں سے جنسی زیادتی کے واقعات میں اضافے کے بعد چند ناقدین کے خیال میں بچوں سے ڈانس کروانے کے باعث ان سے زیادتی کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے۔

اس سے قبل 13 اکتوبر 2016 کو پنجاب کے سرکاری اسکولوں میں تختہ سیاہ (بلیک بورڈ) اور چاک کے استعمال پر پابندی عائد کرکے وائٹ بورڈ اور مارکرز استعمال کرنے کا ہدایت نامہ جاری کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: پنجاب کے بعد سندھ اور خیبرپختونخوا میں بھی اجینوموتو پر پابندی عائد

صوبے کے اسپیشل سیکریٹری برائے تعلیم کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفیکیشن میں ہدایت کی گئی تھی کہ سرکاری اسکولوں میں ہر کلاس میں وائٹ بورڈ اور مارکرز کی دستیابی یقینی بنائی جائے۔

واضح رہے کہ برصغیر میں سرکاری اسکولوں میں چاک اور تختہ سیاہ کا استعمال 100 سال سے زائد سے ہو رہا ہے جبکہ دیہاتوں میں ایک زمانے تک تختی اور قلم بھی استعمال کیا جاتا تھا، جس کی جگہ اب کاپی اور پینسل لے چکی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں