وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے شنگھائی تعاون تنظیم کی کونسل برائے وزرائے خارجہ کے موقع پر اپنے چینی ہم منصب وانگ وائے سے ملاقات کی، اس ملاقات میں پاکستان اور چین نے شنگھائی تعاون تنظیم کے ذریعے علاقائی استحکام کے لیے کردار ادا کرتے ہوئے دو طرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔

وزیر خارجہ نے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین قریبی دوست ہیں اور ان کی دوستی ہر آزمائش پر پورا اتری ہے، دونوں ممالک ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان سی پیک سے مستفید ہو رہا ہے، وزیر اعظم

چینی وزیر خارجہ وانگ وائے نے بھی کونسل برائے وزرائے خارجہ میں پاکستان کے فعال کردار کو سراہا اور کہا کہ پاکستان نے علاقائی امن اور تعاون کے فروغ کے لیے چین کی کوششوں کا ساتھ دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اپنی سر زمین سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بے حد کوششیں کی ہیں جس کو سراہا جانا چاہیے۔

وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے شنگھائی تعاون تنظیم کے خطے میں متحرک کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ علاقائی تعاون کے لیے یہ فورم انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور یہ اپنا بھر پور کردار ادا کررہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاک چین اقتصادی راہداری کا ماسٹر پلان کیا ہے؟

وزیر خارجہ نے پاکستان، چین اور افغانستان کے وزرائے خارجہ پر مشتمل سہ فریقی میکانزم کو سراہا جس کا مقصد افغانستان میں تعاون کو بڑھانا ہے۔

وزیر خارجہ نے اپنے چینی ہم منصب کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے بھی آگاہ کیا۔

انہوں نے شی جنگ پنگ کو دوبارہ صدر اور ونگ وائے کو دوبارہ وزیر خارجہ منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔

مزید پڑھیں: شہد سے میٹھی اور سمندر سے گہری پاک چین دوستی کی اصل وجوہات

اس موقع پر چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور چین کے مابین دوستی اور تعلقات آزمائش کی ہر گھڑی میں پورا اترے ہیں اور علاقائی اور بین الاقوامی صورتحال خواہ کیسی ہی ہو، پاکستان اور چین کے مابین تعلقات اور باہمی اعتماد کو کوئی ٹھیس نہیں پہنچ سکتی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات نہ صرف دونوں ممالک کے لیے بلکہ علاقائی امن و استحکام کے لیے ہیں۔

چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ چین پاکستان کی خود مختاری اور قومی یکجہتی اور اپنی قومی سلامتی کے تحفظ اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔

چین میں پاکستان کے سفیر مسعود خالد اور دونوں ممالک کے سینئر سفارتی حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 24 اپریل 2018 کو شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں