امریکا کی مقامی عدالت نے ہولی وڈ کامیڈین، پروڈیوسر و ڈائریکٹر 80 سالہ بل کوسبی کو باسکٹ بال کی خاتون کھلاڑی کے ساتھ ’ریپ‘ کے مقدمے میں مجرم قرار دے دیا۔

انہیں 2004 میں کینیڈین باسکٹ بال کی خاتون کھلاڑی آندریا کونسٹائڈ کو نشہ دینے کے بعد ’ریپ‘ کا نشانہ بنانے کا مجرم قرار دیا گیا۔

خیال رہے کہ بل کوسبی کے خلاف اسی مقدمے کے علاوہ کم سے کم 60 خواتین و اداکاراؤں نے جنسی طور پر ہراساں کرنے اور ‘ریپ’ کا نشانہ بنائے جانے کا الزام عائد کیا تھا۔

ان کے خلاف سب سے پہلے 3 سال قبل 2015 کو اس مقدمے کا آغاز ہوا، ان کے خلاف متعدد سماعتیں بھی ہوئیں۔

ایک موقع پر عدالت نے ان پر فرد جرم بھی عائد کی تھی، تاہم بعد ازاں 2017 میں حیران کن طور پر انہیں اسی کیس سے جڑے متعدد معاملات میں بڑی کرکے مقدمے کو بند کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ہولی وڈ اداکارکی جانب سے جنسی تعلق کے بدلے پیسے دیے جانے کا انکشاف

تاہم اب ہولی وڈ سمیت دنیا بھر میں خواتین و اداکاراؤں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کے خلاف شروع ہونے والی ‘می ٹو’ اور ‘ٹائمز اپ’ مہم کے بعد ان کے اسی مقدمے کا دوبارہ آغاز کیا گیا، جس کی پہلی سماعت رواں ماہ 10 اپریل کو ہوئی تھی۔

آندریا کوسٹائڈ باسکٹ بال کھلاڑی رہ چکی ہیں—فائل فوٹو: اے پی
آندریا کوسٹائڈ باسکٹ بال کھلاڑی رہ چکی ہیں—فائل فوٹو: اے پی

بل کوسبی کو ’ریپ‘ کا مجرم 14 سال قبل یعنی 2004 میں فلاڈیلفیا میں اپنے گھر پر کینڈین باسکٹ بال کی خاتون کھلاڑی آندریا کونسٹائڈ کو نشہ اور منشیات دینے کے بعد ‘ریپ’ کا نشانہ بنانے پر قرار دیا گیا۔

برطانوی اخبار ’دی گارجین‘ کے مطابق بل کوسبی کو امریکی ریاست پنسلوانیہ کی مقامی عدالت نے آندریا کونسٹائڈ کو ’ریپ‘ کا نشانہ بنانے کے کیس میں مجرم قرار دے دیا۔

خبر کے مطابق بل کوسبی کو اسی مقدمے میں کم سے کم 15 سے 30 سال قید اور جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے۔

80 سالہ بل کوسبی نے 1960 کی دہائی میں کیریئر کی شروعات کی، انہوں نے 1980 کے بعد ‘دی کوسبی شو’ کے نام سے مقبول ٹاکنگ شو شروع کیا، جس میں کئی خواتین و اداکارائیں شامل ہوئیں۔

بل کوسبی کے خلاف اسی پروگرام میں شامل ہونے والی کئی خواتین نے بھی جنسی طور پر ہراساں کرنے اور ‘ریپ’ کا الزام لگایا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں