اسلام آباد: پاک فوج نے بھارتی فورسز کو خبردار کیا ہے کہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر سیزفائر معاہدے کی خلاف ورزی سے ماحول میں تناؤ پیدا ہورہا ہے اور ایل او سی کے اطراف رہائشی علاقوں پر بھارتی فورسز کی شیلنگ سے رواں برس 219 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

پاکستان اور بھارت کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (ڈجی ایم اوز) کے درمیان ہاٹ لائن پر رابطہ ہوا جو میجر جنرل ساحر شمشاد نے اپنے بھارتی ہم منصب لیفٹننٹ جنرل انیل چوہان سے کیا۔

یہ پڑھیں: لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوجیوں کی فائرنگ سے پاکستانی لڑکی جاں بحق

دونوں ممالک کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان ہاٹ لائن پر رابطہ جمعہ (27 اپریل) کی شب کو ہوا لیکن اس حوالے سے پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے گزشتہ روز پریس ریلیز جاری کی گئی۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ ہاٹ لائن پر رابطہ پاکستانی ڈی جی ایم او کی جانب سے ہوا جو پہلے سے طے شدہ نہیں تھا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ‘پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کے درمیان ہاٹ لائن پر رابطہ 27 اپریل کو ہوا جس میں پاکستانی ڈی جی ایم او نے بھارتی فورسز کی جانب سے ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر سیزفائرکے معاہدے کی خلاف ورزی کا معاملہ اٹھایا، انہوں نے واضح کیا کہ بھارتی فوج ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر مقیم معصوم شہریوں پر سرحد عبور کرنے کا الزام لگا کر انہیں نشانہ بنا رہی ہے’۔

میجر جنرل شمشاد مرزا نے مزید کہا کہ بھارت کشیدگی کو خود ہوا دے رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لائن آف کنٹرول پر بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ سے دو شہری جاں بحق

آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فورسز کی سیزفائر کی خلاف ورزی کے نتیجے میں 4 ماہ میں 219 معصوم شہری جاں بحق ہو چکے ہیں، گزشتہ برس میں اسی دورانیے میں تقریباً 18 سو مرتبہ معاہدے کی ورزی کی گئی۔

آئی ایس پی آر نے کہا کہ ‘پاکستانی ڈی جی ایم او نے واضح کیا کہ ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی شدت پسندانہ طرز عمل سے اشتعال جنم لے گا اور پرامن ماحول کو برقرار رکھنا خطرے سے دوچار ہو سکتا ہے۔

پاک فوج نے کہا کہ ‘بھارت مقبوضہ کشمیر میں اپنے غیر انسانی سلوک کو عالمی دنیا کی نظروں میں چھپنا چاہتا ہے‘۔

میجر جنرل مرزا نے بھارتی ہم منصب پر واضح کیا وہ الزامات کے لگانے کے بجائے بھارتی سیکیورٹی فورسز کے اندورنی معاملات پر توجہ دیں۔

مزید پڑھیں: ایل او سی پر بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ، پاک فوج کے 4 جوان شہید

پاکستانی ڈی جی ایم او نے زور دیا کہ ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر پائیدار امن کے لیے موجودہ حالات میں بھارت فورسز کو حقیقت کا ادراک ہونا چاہیے’۔

اس دوارن وزارت خارجہ کے ترجمان نے اعلامیہ جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ ‘بھارتی فورسز ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر بھاری ہتھیاروں سے معصوم شہریوں پر حملے کررہی ہے، 2018 میں بھارتی فورسز نے ایک ہزار مرتبہ سیزفائر معاہدے کی خلاف وزری کیں ہیں’۔

انہوں نے مزید کہاکہ ‘بھارتی فورسز کی جانب سے معصوم شہریوں کو اسنائپر سے نشانہ بنانا قابل مذمت اور عالمی انسانی حقوق کے منافی ہے، سیزفائر کی خلاف ورزی سے خطے میں امن اور سیکیورٹی کو خطرہ لاحق ہو گا جو بعدازاں کسی بڑے واقعے میں بدل سکتا ہے’۔


یہ خبر 29 اپریل 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں