پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ریاست کے تینوں ستون عدلیہ، مقننہ اور انتظامیہ پر ایک فرد نے قبضہ کیا ہوا ہے لیکن خلائی مخلوق میں اب وہ اثر نہیں رہا اور عوام ہمارے ساتھ ہیں۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیشی کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 2014 کے دھرنے سے متعلق میرے پاس کہنے کو بہت کچھ ہے اور اس معاملے پر بہت حقائق پڑے ہیں جو مناسب وقت پر سامنے آجائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ سب کچھ ہونے کے باجود میری جماعت نے پارلیمان میں قانون پاس کراکر مجھے پارٹی صدر بنایا لیکن اس قانون کو اسٹرائیک ڈاؤن کرکے مجھے پارٹی صدارت سے ہٹا دیا گیا، کیا یہ عمل قانونی تھا۔

مزید پڑھیں: کیا عدالتی فیصلے نے نواز شریف کو نئی زندگی دے دی؟

نواز شریف کا کہنا تھا کہ ملک میں کوئی مغل بادشاہت کا دور نہیں کہ ہر چیز ایک ہاتھ میں ہو، ان کی ہر بات نشر ہوجاتی ہے، ہم جواب دیں تو دبا دیا جاتا ہے۔

سابق صدر آصف زرداری کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سابق صد کا بیان اخباروں میں چھپا تو اس کا جواب دیا لیکن آصف زرداری اپنے بیان سے پیچھے ہٹ گئے ہیں۔

نواز شریف نے کہا کہ چیئرمین نیب کہتے ہیں کہ پورے ملک میں نیب کا سورج چمک رہا لیکن نشانہ صرف مسلم لیگ (ن) کو بنایا جارہا جبکہ سندھ میں نیب کی طرف سے سب کو استثنیٰ دیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کا فیصلہ نواز شریف کی جیت کا اعتراف ہے، مریم نواز

سابق وزیر اعظم نے آزادی صحافت کے دن پر پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں پریس کی آزادی کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن ہم نے ہمیشہ آزادی اظہار کے لیے آواز بلند کی ہے اور اب بھی کر رہے ہیں۔

اس موقع پر مختصر گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ کیس کے تفتیشی افسر کے خیال کو آج سب جگہ شہ سرخی بنایا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں ہمیشہ سیدھی بات کرتی ہوں، اسی وجہ سے مجھے نواز شریف سے ڈانٹ بھی پڑتی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں