واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سرکاری ریکارڈ میں فحش فلموں کی ہیروئن کو کی گئی ادائیگی کے لیے گزشتہ سال وکیل کو دیئے گئے 1 لاکھ ڈالر کی دستاویزات ظاہر کردیں۔

ان کی جانب سے ادائیگی کو ظاہر کیے جانے کے بعد گزشتہ ایک سال سے ٹرمپ اور ان کے وکیل مائیکل کوہن کے گرد گھومنا والے اسکینڈل کا اختتام ہوگیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ان دستاویزات کو بدھ کے روز امریکی حکومت کے ادارہ اخلاقیات کی جانب سے جاری کیا گیا تاہم اس میں مائیکل کوہن کو دی جانے والی رقم کی وجوہات ظاہر نہیں کی گئیں جس نے پورن اسٹار اسٹارمے ڈینیئلز کو 2016 کے انتخابات کے دوران 1 لاکھ 30 ہزار ڈالر کی رقم ادا کرنے کا اعتراف کیا تھا۔

مزید پڑھیں: امریکی پورن اسٹار نے صدر ٹرمپ کےخلاف مقدمہ دائر کردیا

اسٹارمے ڈینیئلز، جن کا اصل نام اسٹیفنی کلیفورڈ ہے، نے دعویٰ کیا تھا کہ 2006 میں ڈونلڈ ٹرمپ کے شادی شدہ ہونے کے باوجود ان سے جنسی تعلقات تھے۔

امریکی صدر نے اس دعوے کو مسترد کیا تھا اور ابتدائی طور پر کسی بھی قسم کی ادائیگی کی معلومات سے متعلق انکار کیا تھا جس کا مائیکل کوہن نے اعتراف کیا تھا کہ یہ رقم اسٹارمے ڈینیئلز کو الزامات لے کر عوام میں جانے سے روکنے کے لیے دی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ’پورن اسٹار کو رقم کی ادائیگی کیلئے مہم کا فنڈ استعمال نہیں کیا‘

خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے وکیل مائیکل کوہن اس وقت فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن کی تحقیقات کا سامنا کر رہے ہیں اور گزشتہ دنوں امریکی ایف بی آئی نے ڈونلڈ ٹرمپ کے طویل عرصے سے ذاتی وکیل مائیکل کوہن کے روک فیلر سینٹر میں قائم دفتر اور پارک ایوینیو ہوٹل کے کمرے میں چھاپہ مار کر کاروباری اور ذاتی دستاویزات پر مشتمل ریکارڈ اپنی تحویل میں لے لیا تھا۔

ایف بی آئی کی جانب سے ضبط کی گئیں دستاویزات میں پورن اسٹار کو دی جانے والی ادائیگیوں کا ریکارڈ بھی شامل تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں