کراچی میں شدید گرمی کا سلسلہ جاری ہے جہاں اتوار 20 مئی کو سمندری ہوائیں بند ہوئیں اور درجہ حرارت 44 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

محکمہ موسمیات نے شہریوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں شدید گرمی کی لہر مزید چند روز تک برقرار رہے گی جس کے پیش نظر پیر، منگل اور بدھ کو 'ہیٹ ویو' شدید ترین ہوگی اور اتوار کو 3 بجے تک درجہ حرارت 44 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔

محکمہ موسمیات سے جاری اعلامیے کے مطابق اس دوران درجہ حرارت 40 سے 43 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہنے کا امکان ہے اور سمندری ہوائیں بھی ممکنہ طور پر بند رہیں گی۔

ماہرین صحت کا کہنا ہے شہری ہیٹ ویو سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور بلاضرورت گھروں سے باہر نہ نکلیں اور اگر گھر سے نکلیں تو سر کو ڈھانپ کر رکھیں۔

ماہرین صحت کے مطابق عوام شدید گرمی میں ہلکے رنگ اور ڈھیلے ڈھالے کپڑے پہنیں جو گرمی کے احساس میں کمی کے لیے مددگار ہوتے ہیں۔

شدید گرمی کے دوران ہیٹ ویو کے شکار ہونے کی علامات درج ذیل ہیں:

۔
۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں گزشتہ روز درجہ حرارت 38.5 ریکارڈ کیا گیا تھا۔

گرمی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ اور پانی کی قلت کے باعث اہلیان کراچی مشکلات کا شکار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: گرمی کی شدت اضافہ، حکمت عملی تیار کرنے کی ضرورت

محکمے کی جانب سے ہیٹ ویو الرٹ جاری کیا جا چکا ہے اور گزشتہ روز محکمہ موسمیات نے کہا تھا کہ آئندہ 5 سے 6 روز میں شہر کا درجہ حرارت 40 سے 43 ڈگری تک رہے گا اور سمندری ہوا نہ ہونے کے برابر ہو گی اور شمالی جنوب کی ہوائیں بھی جاری رہیں گی۔

گرمی کی شدت میں غیر معمولی اضافے کے بعد بازار اور سڑکیں ویران ہیں تاہم محکمے کی جانب سے شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر گھر سے باہر نہ نکلیں اور ہلکے رنگ کے لباس زیب تن کریں۔

محکمہ موسمیات کے حکام نے ڈان کو بتایا کہ سب سے زیادہ درجہ حرات 19 مئی کو 42 ڈگری ریکارڈ کیا گیا جبکہ ہوا میں نمی کا تناسب صبح 50 فیصد جبکہ شام کو 40 فیصد رہا۔

مزید پڑھیں: گرمی کی بڑھتی شدت سے لوگ پریشان

انھوں نے بتایا کہ صوبہ سندھ میں موسم مجموعی طور پر خشک اور گرم رہے گا جبکہ گزشتہ روز سب سے زیادہ درجہ حرات مٹھی میں 45.2 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق مٹھی میں 45 ، نواب شاہ میں 44.5، بدین میں 43، دادو میں 42.5، کراچی، لاڑکانہ ، میرپورخاص، موہنجو داڑو، روہڑی اور پڈیدن میں 42، حیدرآباد میں 41.7، جیکب آباد اور سکھر میں 41.5 اور سکرنڈ میں درجہ حرارت 41 ڈگری رہا۔

اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ پورے صوبے میں 20 مئی (بروز اتوار) کو موسم گرم اور خشک رہنے کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ ورلڈ وائڈ فنڈ برائے نیچر پاکستان (ڈبلیو ڈبلیو ایف-پی) کے سندھ میں ریجنل ڈائریکٹر رب نواز نے موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے بتایا تھا کہ سبز میدانوں کی کمی اور کنکریٹ کی تعمیرات میں اضافہ درجہ حرارت میں اضافے کا ایک اہم سبب ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نئے ترقیاتی منصوبے اور رہائشی کالونیاں جنگلات کی موجودگی کے لیے خطرات پیدا کررہی ہیں، جس سے محض گرین ہاؤس گیس میں اضافہ ہی نہیں ہوگا، بلکہ سخت موسم سے مقابلہ کرنے کے لیے ہماری قوت مدافعت بھی کم ہوجائے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں