دوران خون یا بلڈ پریشر کا بڑھنا نقصان دہ ہے تو کیا اس میں اچانک بہت زیادہ کمی بھی خطرناک ثابت ہوسکتا ہے؟

لو بلڈ پریشر یا hypotension ضروری نہیں کہ سنگین یا سنجیدہ ہو۔

اکثر بلڈ پریشر کم رہنا، جو کہ بغیر کسی علامات کے ساتھ ہو، بیشتر افراد کے لیے معمول ہوسکتا ہے۔

تاہم اگر لو بلڈ پریشر کے ساتھ درج ذیل علامات بھی سامنے آئے تو پھر یہ ضرور کسی سنگین مسئلے کی جانب اشارہ ہوسکتا ہے اور ایسا ہونے پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے۔

مزید پڑھیں : بلڈ پریشر میں کمی لانے والی غذائیں

سرچکرانا یا ہلکا ہونا

اگر بیٹھ کر اچانک اٹھنے پر سر چکراتا ہے تو یہ بھی لو بلڈ پریشر کی علامت ہوسکتی ہے اور طبی ماہرین کے مطابق ایسا ہونے پر ہوسکتا ہے کہ یہ کسی سنگین عارضے کا اشارہ ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے۔

توجہ مرکوز نہ کرپانا

ویسے تو تناﺅ، روزمرہ کی مصروفیات، نیند کی کمی وغیرہ بھی توجہ مرکوز نہ کرنے کا باعث ہوسکتے ہیں، تاہم اگر آپ کا بلڈ پریشر اکثر لو رہتا ہے اور توجہ مرکوز نہ کرپاتے ہوں، تو اس کی وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ خون دماغ کی جانب مناسب مقدار میں نہیں جارہا، جس کی وجہ سے دماغی خلیات غذائیت سے محروم ہورہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : بلڈپریشر کی خاموش علامات اور بچاؤ کی تدابیر

ڈی ہائیڈریشن

ڈی ہائیڈریشن کے نتیجے میں خطرناک حد تک کم ہوسکتا ہے، اگر اکثر بلڈپریشر لو رہتا ہے تو ڈی ہائیڈریشن پیاس کی شدت محسوس کرنے کی صلاحیت کو متاثر کرکے عارضہ بناسکتا ہے۔

بینائی دھندلانا

لو بلڈ پریشر کے سنگین سائیڈ ایفیکٹس میں سے ایک بینائی دھندلانا ہے، یہ نہ صرف خوفناک تجربہ ہوتا ہے بلکہ اس کے اثرات طویل المعیاد عرصے تک برقرار رہتے ہیں۔

ہاتھ پیر ٹھنڈے رہنا

لو بلڈ پریشر کے نتیجے میں جسم کی خون دیگر مختلف اعضاءتک فراہم کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے، جس کے نتیجے میں ہاتھ پیر ہر وقت ٹحںڈے رہ سکتے ہیں بلکہ جلد نیلی یا گرے ہوسکتی ہے، جو کہ نشانی ہے کہ لو بلڈپریشر سنگین ہے اور اس کا علاج ہونا چاہئے۔

دل کی دھڑکن تیز ہونا

اگر آپ کو دل کی تیز دھڑکن کا تجربہ ہو تو یہ کسی چھپے ہوئے عارضے کی علامت ہوسکتی ہے، جب دل میں مناسب مقدار میں خون موجود نہ ہو تو وہ اس کی تلافی تیز دھڑکن کی صورت میں کرنے کی کوشش کرتا ہے، لو بلڈ پریشر بھی دل کو زیادہ کام کرنے پر مجبور کردیتا ہے۔

تھکاوٹ

ہر وقت تھکاوٹ طاری رہنا مختلف وجوہات کی وجہ سے ہوسکتا ہے، تاہم یہ لو بلڈ پریشر کی وجہ سے بھی ہوتا ہے، خاص طور پر اگر ہیموگلوبن کی سطح کم ہو تو بلڈپریشر بھی لو ہوجاتا ہے۔

غشی طاری ہونا

سنگین معاملات میں جب بلڈپریشر اچانک نیچے جاگرے تو غشی طاری ہوسکتی ہے یا متاثرہ فرد بے ہوش ہوجاتا ہے، ایسا اس لیے ہوتا ہے کیونکہ دماغ کی جانب دوران خون کی مقدار کم ہوجاتی ہے، اگر غشی طاری ہو تو ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں