اسلام آباد: سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے دعویٰ کیا کہ مجھے عدالتوں میں اس مائنڈ سیٹ کی وجہ سے گھسیٹا جارہا ہے جو کہتا ہے کہ ‘آپ کو سبق سکھائیں گے’۔

مریم نواز نے پنجاب ہاؤس میں پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے احتساب عدالت کی جانب فراہم کردہ 128 سوالات کے جوابات کا ذکر کیا جو انہوں نے 3 دن تک احتساب عدالت کے روبرو دیئے۔

اس سے قبل سابق وزیراعظم نواز شریف نے بھی عدالت میں ان سوالات کے جوابات دیئے اور بعدازاں پریس کانفرنس میں ان جوابات کا خلاصہ بھی پیش کیا تھا تاہم 29 مئی کو نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر ان سوالات کے جوابات دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ایون فیلڈ ریفرنس: نواز شریف عوامی عہدہ رکھتے ہوئے مالک تھے، تفتیشی افسر

مریم نواز کا کہنا تھا کہ ‘وہ طبقہ اپنے آئینی اختیارات کی بدولت منتخب عوامی نمائندوں کو مختلف امور میں گھسیٹتا ہے جبکہ سپریم کورٹ میں پاناما پیپز کیس میں تمام ثبوتوں کا جائزہ لیا گیا لیکن میرا نام سامنے نہیں آیا اور آج انہی ثبوتقں کی بنیاد پر مجھے احتساب عدالت میں بلایا جاتا ہے’۔

پریس کانفرنس میں انہوں نے بتایا کہ احتساب عدالت میں دیئے گئے سوالات کے جوابات کا دوسرا حصہ ان وجوہات پر مبنی تھا جس میں مقدمات میں الجھانے کے اسباب پر روشنی ڈالی گئی۔

انہوں نے بتایا کہ ‘مجھے معلوم ہے کہ 70 سے زائد پیشیاں کیوں بھگت چکی ہوں اور آج تک یہ سلسلہ کیوں جاری ہے، مجھے کینسر میں مبتلا ماں سے کیوں دور رکھا جارہا ہے؟‘

مزید پڑھیں: شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کی مدت میں 9 جون تک توسیع

مریم نواز نے کہا کہ ‘میں کسی بدعنوانی، کرپشن میں ملوث نہیں رہی اور نہ ہی سرکاری عہدے پر فائز رہی جبکہ میرا قصور یہ ہے کہ میں محمد نواز شریف کی بیٹی ہوں اور اپنے والد کے ساتھ کھڑی ہوں اور انہیں حق بجانب سمجھتی ہوں’۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سابق وزیراعظم نواز شریف نے بھی احتساب عدالت میں دیئے گئے سوالات کے جوابات کا تذکرہ ایک کانفرنس میں کیا تھا۔

مریم نواز نے متعدد مرتبہ اپنے خلاف دائرمقدمات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ‘مجھے معلوم ہے کہ مجھے ریفرنس میں الجھانے کی وجہ یہ کہ نواز شریف پر دباؤ ڈالا جائے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘منصوبہ سازوں نے پلاننگ کی کہ نوازشریف کو جھکانے کے لیے ان کی بیٹی کو عدالت اور کچریوں میں گھسیٹا جائے’۔

یہ پڑھیں: نواز شریف کے خلاف 4.9 ارب ڈالر بھارت منتقل کرنے پر تحقیقات کا آغاز

ان کا کہنا تھا کہ ‘میرے والد 70 سال کی بیماریوں کو ختم کرنے کے لیے عوام کی حاکمیت، حقوق، ووٹ کو عزت دو کا پرچم لے کر میدان میں نکلے ہیں’۔

مریم نواز نے کہا کہ ‘پاکستان میں ووٹ کی عزت پرکھنے والا ہر شخص محمد نوازشریف کے ساتھ کھڑا ہے، میں اس پاکستان کی بیٹی ہوں جسے دنیا کے سامنے تماشہ بنا کر رکھ دیا گیا ہے’۔

اس حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ ‘ہمارے دین، روایات اور معاشرے میں بیٹیاں سب کی سانجھی ہوتی ہیں لیکن آج یہ روایات سیاسی انتقام کی بھینٹ چڑھا دی گئی، آج کا دستور یہ ہے کہ بیٹی کو باپ کی کمزوری بنا کر پیش کرو’۔

اس حوالے سے مزید پڑھیں: ایون فیلڈ ریفرنس: پاناما جے آئی ٹی رپورٹ ریکارڈ کا حصہ نہ بنانے کا فیصلہ

مریم نواز نے سابق وزیراعظم اور اپنے والد نوازشریف کی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ‘انہوں نے پاکستان کے دفاع کا ناقابل تسخیر بنایا، ملک میں موٹر وے کی شاہرواں کا جال پھیلایا، بلوچستان سے دہشت گرد عناصر کا خاتمہ کیا، کراچی کی رونقیں بحال کیں، دیوالیہ ہونے والی معیشت کو کھڑا کیا، بے روزگاری ختم کی، 19 سال بعد مردم شماری کرائی ، فاٹا کو قومی دھارے میں شامل کیا، بجلی کی پیداوار میں 10 ہزار میگا واٹ کا اضافہ کیا، سی پیک منصوبوں کی مد میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری دی، عوام کو امید کی روشنی دی اور پہلی مرتبہ ایک آمر کو قانون کے شکنجے میں لا کھڑا کیا’۔

آخر میں انہوں نے کہا کہ ‘اللہ کی عدالت سب سے بڑی عدالت ہے جہاں واٹس اپ اور ثبوت نہیں چلتے، مجھے یقین ہے کہ عدالت میں بیٹھے جج فیصلہ سناتے وقت اس بڑی عدالت کو یاد رکھیں گے’۔

تبصرے (1) بند ہیں

KHAN May 29, 2018 08:27pm
پاکستان میں تو یہ عام ہے کہ ملزم یا مجرم پر دباؤ ڈالنے کے لیے اس کے اہل خانہ کو گرفتار یا کسی طریقے سے مجبور کیا جائے۔ یہ تو پورے ملک میں ہو رہا ہے۔ ن لیگ اپنے مقدمات خود عدالت لے کر گئی جہاں ہر بات کو جواب دیا مگر اس بات کا نہیں کہ اتنی دولت کہاں سے آئی؟