معروف سکھ رہنما چرنجیت سنگھ کے پشاور میں قتل کے واقعے پر کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر قاضی جمیل نے سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) انویسٹی گیشن نثار خان کی سربراہی میں معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کردی۔

پولیس کا کہنا تھا کہ مذہبی رہنما، مختلف مذہبی اداروں کے رکن اور سماجی رضاکار چرنجیت سنگھ کو جذبہ حب الوطنی اور ہم آہنگی کے حوالے سے جانا جاتا تھا، انہیں گزشتہ روز بظاہر ٹارگٹ کلنگ میں ہلاک کردیا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق انہیں کوہاٹ روڈ کے علاقے اسکیم چوک پر اپنی دوکان سے گھر جاتے ہوئے نامعلوم افراد نے گولیوں کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے تاہم حملہ آور فوری طور پر جائے وقوع سے فرار ہونے میں بھی کامیاب ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں: پشاور: نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے سکھ رہنما ہلاک

خالصہ پیس اینڈ جسٹس فاؤنڈیشن کے صدر رادیش سنگھ ٹونی نے ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مقتول سکھ رہنما نے ہمیشہ اپنی آواز پاکستان کے لیے بلند کی تھی۔

انہوں نے یاد دلایا کہ چرنجیت سنگھ نے بھارتی وزیر کی جانب سے پشاور میں سکھوں کو جبری طور پر مسلمان کرنے کے بیان کے خلاف احتجاجی مظاہرہ بھی کیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا چرنجیت سنگھ نے فاٹا کے خیبر پختونخوا سے انضمام پر بھی مہم سازی کی تھی۔

واضح رہے کہ چرنجیت سنگھ کا تعلق کرم ایجنسی سے تھا تاہم وہ 80 کی دہائی میں پشاور منتقل ہوئے تھے۔

چرنجیت سنگھ نے اپنے سوگواران میں دو بیٹے اور ایک بیٹی چھوڑے ہیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

Atif May 30, 2018 07:36pm
Bus ab kaam khatam ho gaya. committee ban gai hai. awam bhol jaen. shukriya